روزنامہ انڈین ایکسپریس نے اس خبر کو صفحہ اول پر جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عورتوں میں اس فیصلے کے بعد خوشی کی لہر دیکھی جارہی ہے۔
نئی دہلی : سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان نے ایک تایخ ساز فیصلے میں اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ اب وہاں عورتیں بھی ڈرائیو کر سکتی ہیں ۔ یہ اعلان سعودی حکومت کی آفیسل میڈیا جانب سے کیا گیا اور ٹوئٹر کے ذریعے پوری دنیا یہ خبر دی گئی ۔واضح ہو کہ پوری دنیا میں سعودی عرب واحد ملک ہے جہاں عورتوں کے ڈرائیونگ پر پابندی تھی ۔
آج انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس نے اس خبر کو صفحہ اول پر جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عورتوں میں اس فیصلے کے بعد خوشی کی لہر دیکھی جارہی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس فیصلے کا استقبال کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس اعلان کے بعد ٹریفک قوانین میں تبدیلی کی جائے گی ،اس کے بعدعورت مرد دونوں کے لیے یکساں ڈرائیونگ لائسنز جاری کیے جائیں گے۔
Saudi Arabia allows women to drive
— وزارة الخارجية 🇸🇦 (@KSAMOFA) September 26, 2017
اس اعلان کا خیرمقدم اس لیے بھی کیا جارہا ہے کہ سعودی حکومت نے عورتوں کوقومی دن کے سلسلے میں منعقدتقریبات میں شرکت کی اجازت کے بعد یہ دوسرا اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے ریاض کے کنگ فہداسٹیڈیم میں ہونے والی تقریب میں عورتوں کو ‘فیملی سیکشن’میں بیٹھنے کی جگہ بھی مخصوص کی تھی ۔اس بات کو لے کر حکومت کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔سعودی عرب میں 1990 سے عورتوں کی ڈرائیونگ پر پابندی تھی۔حالاں کہ یہ قانون کا حصّہ نہیں تھا۔سعودی حکومت کے اس فیصلے کو عورتوں کے حقوق کے اعتراف کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کے لیے بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
(خبررساں ایجنسی رائٹرس کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں