آج ان حملوں کے خلاف دلت تنظیموں نے گجرات اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا ۔
احمد آباد:منگل کی شام کو کچھ نامعلوم لوگوں نے گجرات کے گاندھی نگرضلع کے لمبودرا گاؤں میں ایک دلت نوجوان پر بلیڈ سے حملہ کر دیا ۔اسی گاؤں میں اس سے پہلے دربار کمیونٹی نے دو دلت نوجوانوں کو مونچھ رکھنے کی وجہ سے پٹائی کر دی تھی ۔پچھلے ایک ہفتے میں اس طرح کا یہ تیسرا واقعہ ہے ۔حملے کے بعد سانند اور آس پاس کے 300دلتوں نے اپنے وہاٹس ایپ کی ڈسپلے پر مونچھ کا لوگو لگایا یے ،جس پر مسٹر دلت لکھا ہوا ہےاور تاج کا نشان بنا ہوا ہے۔دو دن پہلے ہی آنند کے بورساڑ میں ایک دلت کو مبینہ طور پر مندر میں گربا دیکھنے سے ناراض اونچی ذات والوں نے بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔
منگل کو ہوئی واردات گاندھی نگر کے لمبودرا گاؤں میں شام کے قریب ساڑھے پانچ بجے ہوئی ۔نوجوان اسکول سے آرہا تھا اسی وقت کچھ لوگوں نے اس پر حملہ کر دیا ۔حملے کے کچھ دیر پہلے ہی نوجوان نے انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں بتایا تھا کہ 25ستمبر کو جب 24سالہ دلت نوجوان پیوش پرمار پر مبینہ طور پر اونچی ذات والوں نے مونچھ رکھنے کی وجہ سے حملہ ہوا تو وہ بھی وہاں موجود تھا اس کو بھی مارا پیٹا گیا تھا۔پرمار، گاندھی نگر کی ایک نجی بجلی کمپنی میں ملازم ہے ۔حملے کے بعد 27ستمبر کو کلول پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔
29ستمبر کو کنال مہریزا نام کے دلت نوجوان پر مونچھ رکھنے کی وجہ سے حملہ ہوا ۔کنال ایک نجی ٹیلی کام کمپنی میں کام کرتا ہے ۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق منگل کو زخمی ہو چکے 17سالہ کنال کی بہن نے بتا یا کہ ‘اس پر بلیڈ سے حملہ کیا گیاتھا ۔ہمیں نہیں پتا حملہ کرنے والوں دو لوگ کون تھے وہ گھر بھاگتے ہوئے آیا ۔اس کی پیٹھ سے خون بہہ رہا تھا ۔ہم فوراً اس کوگاندھی نگر سول ہاسپٹل لے گئے ۔کاجل کا کہنا ہے کہ ؛ہم اپنے گاؤں میں ہی محفوظ نہیں ہیں ۔
گاندھی نگر کے پولیس ایس پی ویریندر سنگھ یادو نے کہا ‘ہم معاملے کی جانچ کر رہے ہیں ۔ہم یہ اطمینان دلاتے ہیں کہ اس کیس میں کوئی بھی امتیازی سلوک نہیں ہوگا ۔ایف آئی آر کے مطابق حملہ آور نقاب پوش تھے اور موٹر سائکل پر سوار تھے ۔
دریں اثنالمبودرا کے سرپنچ رنجیت سنگھ واگھیلا اس حملے کو لے کر ایک میٹنگ بلائی اور کہا کہ یہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے کہ یہ حملے ہمارے گاؤں میں ہوئے۔دوسری طرف بدھ کو دلت تنظیموں نے گجرات اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا ۔دلت رلیڈر سبودھ پرمار کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرہ صوبے میں تمام دلت تنظیموں کی طرف سے بلایا گیا ہے۔اگر مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی تو ہم وزیر داخلہ کا استعفیٰ کا مطالبہ کریں گے۔
Categories: حقوق انسانی, خبریں