احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ نے 2002میں ہوئے دنگے میں بڑے پیمانے پر سازش کرنے کے الزام سے اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندر مودی اور دوسروں کو ایس آئی ٹی کے ذریعے کلین چٹ دیے جانے کو برقرار رکھنے کی نچلی عدالت کے آرڈر کو چیلنج کرنے والی ،ذکیہ جعفری کی اپیل کو خارج کر دیا ہے۔
حالاں کہ ہائی کورٹ نے معاملے کی جانچ کے لیے جعفری کو اعلی ٰ سطحی فورم اور عدالتو ں میں جانے کی اجازت دے دی ہے ۔
دنگے میں مارے گئے سابق رکن پارلیامنٹ احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ اور سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کے خلاف این جی او سیٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس نے ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو برقرار رکھنے والے مجسٹریٹ کے فیصلے کےخلاف عدالت میں کرمنل ریویو پٹیشن ڈالی تھی ۔
مجسٹریٹ نے دنگوں کے پیچھے بڑی مجرمانہ سازش کے الزام میں مودی اور دوسرے لوگوں کو ایس آئی ٹی کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کو درست بتا یا تھا۔
اپیل میں یہ درخواست کی گئی تھی کہ مودی ،پولیس اورانتظامہ کے بڑے افسروں سمیت 59دوسرے لوگوں کو مبینہ سازش میں شامل ہونے کا ملزم بنایا جائے ،جس کی وجہ سے دنگے ہوئے تھے ۔
اس اپیل میں ہائی کورٹ سے معاملے کی جانچ از سر نو کرانے کے لیے بھی درخواست کی گئی ہے۔گجرات کے گودھرا ٹرین کی بوگیوں میں جلائے جانے کے ایک دن بعد 28فروری 2002کو بھیڑ نے گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کر دیا تھا ،جس میں کانگریس لیڈر احسان جعفری سمیت 68لوگ مارے گئے تھے ،ٹرین میں آگ زنی کے بعد گجرات میں دنگے ہوئے تھے ۔ایس آئی ٹی نے 8فروری 2012 کو داخل اپنی کلوزر رپورٹ میں مودی اور دوسرے لوگوں کو کلین چٹ دی ہت ،2013 میں میٹرپولیٹین مجسٹریٹ کی عدالت نے رپورٹ کے خلاف جعفری کی اپیل کو خارج کردیا تھا۔اس کے بعد ذکیہ 2014میں ہائی کورٹ گئی تھیں ۔
اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تیستا سیتلواڑ نے اپنے فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے ،جس میں ہندی اور انگریزی میں یہ لکھا ہے کہ؛’ گجرات ہائی کورٹ نے ذکیہ جعفری کیس میں نظر ثانی کو جزوی طور پر اجازت دی ہے ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی کو کلین چٹ نہیں ملی ۔’انہوں نے اپنے دوسرے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ میڈیا اس معاملے میں غلط رپورٹنگ کر رہی ہے ،میڈیا کو اپنی اس حرکت سے باز آنا چاہیے۔’
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: حقوق انسانی, خبریں