لیکھ ٹنڈن گزشتہ کچھ مہینوں سے بیمار تھے۔ شاہ رخ خان کی سودیش اور عامر خان کی رنگ دے بسنتی میں کر چکے ہیں اداکاری۔
گزشتہ اتوارکو ایکٹراور ڈائرکٹر لیکھ ٹنڈن کا ممبئی میں انتقال ہو گیا۔ وہ 88 سال کے تھے۔ ممبئی کے پوئی واقع اپنی رہائش گاہ پر انہوں نے آخری سانس لی۔آمرپالی (1966)، دلہن وہی جو پیامن بھائے (1977)اور اگر تم نہ ہوتے (1983)جیسی فلمیں بنانے والے لیکھ ٹنڈن نے دل دریا (1988)، پھر وہی تلاش (1989)اورفرمان جیسے سیریل بھی بنائے ۔بالی ووڈ کے کنگ خان کہے جانے والے معروف ایکٹر شاہ رخ خان کو تلاش کرنے کا سہرا انہی کوجاتا ہے۔ سیریل دل دریا (1988) کے لئے انہوں نے شاہ رخ خان کو سب سے پہلے کاسٹ کیا تھا۔حالاں کہ سیریل کی شوٹنگ میں تاخیر ہو جانے سے یہ وقت پر ریلیز نہیں ہو سکا۔ اس دوران شاہ رخ خان ایک دوسرے سیریل فوجی (1989)میں نظر آئے۔
فلم ڈائرکٹر اشوک پنڈت نے خبر رساں ایجنسی بھاشا سے بات چیت میں کہا، ‘لیکھ ٹنڈن گزشتہ پانچ چھے مہینے سے بستر پر تھے۔ ان کو صحت سے متعلق کئی طرح کی پریشانیاں تھیں، جن کی وجہ سے شام تقریباً 5:30 بجےان کا انتقال ہو گیا۔ ‘
لیکھ ٹنڈن کی پیدائش 13 فروری، 1929 میں لاہور میں ہوئی تھی۔ ہدایت کاری کے ساتھ انہوں نے کئی فلموں میں کام بھی کیا ۔ ٹنڈن شاہ رخ خان کی سودیش (2004)، پہیلی (2005) اور چینئی ایکسپریس (2013)، عامر خان کی رنگ دے بسنتی (2006) اور اجئے دیوگن کی ہلہ بول (2008) سمیت کئی فلموں میں نظر آچکے ہیں۔
1962 میں بطور ہدایت کار لیکھ ٹنڈن نے پہلی فلم پروفیسر بنائی۔ اس میں شمّی کپور اور کلپنا مرکزی کردار میں تھے۔ اس کے بعد 1966 میں ان کی فلم آمرپالی ریلیز ہوئی، جس میں وجینتی مالا اور سنیل دت مرکزی کردار میں تھے۔
39ویں آسکر ایوارڈ میں بہترین غیر ملکی فلم کے زمرہ میں ہندوستان کی طرف سے آمرپالی کا انتخاب ہوا تھا، حالانکہ نامزدگی کے لئے اس کو منظور نہیں کیا گیا۔ یہ فلم ہٹ نہیں ہوئی ، لیکن یہ اپنے وقت کی کلاسک فلم تھی۔
آمرپالی کے علاوہ انہوں نے جھک گیا آسمان (1968)، پرنس (1969)، جہاں پیار ملے (1969)، تحریک (1975)، ایک بار کہو (1980)، شاردا (1981)، خدا قسم (1981)، دوسری دلہن (1983)،دو راہیں (1997)جیسی فلموں کی ہدایت کاری کی ۔لیکھ ٹنڈن نے اپنے زمانے کے بہترین ایکٹر اور ایکٹریس شمی کپور، راجیندر کمار، ششی کپور، ہیما مالنی، شبانہ اعظمی، ریکھا اور راجیش کھنّہ کے ساتھ کام کیا ۔
لیکھ ٹنڈن کے والد فقیر چند ٹنڈن پرتھوی راج کپور کے گہرے دوست تھے۔ دونوں نے برٹش ہندوستان میں پنجاب ریاست کے لائل پور واقع خالصہ ہائی اسکول میں ساتھ پڑھائی کی تھی۔ لیکھ کے بھائی یوگراج بھی معاون ہدایت کار اور پرتھوی راج کپور کے سکریٹری تھے۔پرتھوی راج کپور کی ترغیب سے ہی لیکھ ٹنڈن نے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ 50 کی دہائی میں لیکھ ٹنڈن نے ہندی فلم انڈسٹری میں بطور معاون ہدایت کار قدم رکھا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی ساری ہٹ فلمیں دیں۔
سودیش میں گاؤں کے داداجی کے کردار میں نظر آ چکے لیکھ ٹنڈن کی موت پر فلم کے ہدایت کار آشوتوش گواریکر نے ٹوئٹ کر کےغم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘بہت ہی با صلاحیت ہدایت کار جس نے بہت ساری ہٹ فلمیں دیں۔ سودیش میں آپ کے ساتھ کام کرکے فخر محسوس کررہا ہوں۔ سر! آپ کی سادگی ہمیشہ یاد آئےگی۔ ‘
لیکھ کی فلم جھک گیا آسماں میں کام کر چکے اداکار پریم چوپڑا نے انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں کہا، ‘ان کی موت کی خبر سے صدمے میں ہوں۔ ان کے ساتھ کام کرنے کے دوران کافی کچھ سیکھنے کو ملا تھا۔ وہ عظیم شخص تھے۔ وہ بہت شائستہ رہتے تھے اور زیادہ بولتے نہیں تھے، لیکن ان کےکام کی اہمیت بہت ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: ادبستان