جنتادل یونائیٹیڈ کے سینئر لیڈر اور بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادے نارائن چودھری نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے حکومت کی تنقید سے اس لیے گریز کیا کہ وہ ایک آئینی عہدے پر فائز تھے۔
نئی دہلی : جنتادل یونائیٹیڈ کے سینئر لیڈر اور بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادے نارائن چودھری نے الزام لگایا ہے کہ پارٹی صدر اور وزیراعلیٰ نتیش کمار دلتوں کےفلاح و بہبود میں کوئی دلچسپی نہیں رہ گئی ہے۔خبررسا ں ایجنسی یواین آئی اردو کے مطابق مسٹر چودھری نے پٹنہ میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ پارٹی کے ریاستی صدر وششٹھ نارائن سنگھ کے پاس پاورہے اور انہیں فیصلہ لینے سے کس نے روکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک، معاشرے اور دلتوں کے مفاد میں وہ بولتے رہیں گے اور اس کے لئے پارٹی کوجو کارروائی کرنی ہے وہ کرتی رہے۔ انہوں نے اشاروں میں ہی جے ڈی یو کے باغی راجیہ سبھا ممبرپارلیامنٹ شرد یادو کی بھی تعریف کی اور کہا کہ 20 سال تک مسٹر یادو کے ساتھ انہوں نے کام کیا ہے۔ تاہم،مسٹر یادو کے ساتھ ان کے جانے سے متعلق سوال کو انہوں نے ٹال دیا۔
دریں اثنا روزنامہ انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے مسٹر چودھری نے کہا کہ ایک سال قبل بہار حکومت نے دلت طلبا کو ملنے والے اسکالر شپ کو ایجوکیشن لون میں بدل دیاتھاجو کہ غیر منصفانہ قدم تھا،کیوں کہ اگر اسکالر شپ جیسی چیز نہیں ہوتی تو میں یہاں تک پہنچ نہیں پاتا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ مہاگٹھ بندھن سے رشتہ توڑ کر این ڈی اے میں نئے سرے سے شامل ہونے کے خلاف تھے ۔کیوں کہ موجودہ این ڈی اے اٹل بہاری واجپئی والی این ڈی اے سے مختلف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل انہوں نے حکومت کی تنقید سے اس لیے گریز کیا کہ وہ ایک آئینی عہدے پر فائز تھے۔
قابل ذکر ہے کہ اسمبلی میں پارٹی کے نائب لیڈر شیام رجک اور اسمبلی کے سابق اسپیکر مسٹر چودھری نے مرکز اور بہار حکومت پر دلتوں کو ریزرویشن دینے کے معاملے کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا تھا، جس پر مسٹر سنگھ نے کل کہا تھا کہ ان دونوں لیڈروں کو عہدے کی خواہش تھی اور ان کی خواہش پوری نہیں ہونے پر وہ دوسری شکل میں بھڑاس نکال رہے ہیں۔
Categories: خبریں