ابتدائی تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ تحفظاتی ضابطے کا خیال نہیں رکھا گیا ،جس کی وجہ سے بائلر میں تکنیکی خرابی آگئی تھی ۔
نئی دہلی :اترپردیش میں رائے بریلی کے اونچاهار میں این ٹی پی سی کے ایک پلانٹ میں ہوئے حادثے میں شدید طور پرجھلس جانے والے ایڈیشنل جنرل منیجر سنجیو شرما سمیت 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 50 سے زائد لوگوں کاالگ الگ ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سات افراد کو کل دیر رات سول ہسپتال سے ایئر ایمبولینس کے ذریعہ دہلی کےصفدرگنج ہسپتال بھیجا گیا ہےجبکہ پانچ دیگر لوگوں کو دہلی بھیجے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ این ٹی پی سی کے ایڈیشنل جنرل منیجر سنجیو شرما نے کل رات یہاں زخموں کی تاب نہ لاکردم توڑ دیا۔
این ٹی پی سی کے فنانس ڈائریکٹر کلمنی وشوال نے آج یہاں “يواین آئی” کو بتایا کہ حادثے میں جھلس جانے والے لوگوں کا بہترعلاج کیا جائے یہ پہلی ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے سے متاثر ملازمین کےاہل خانہ کو ہر ممکن مدد دی جائے گی۔سول ہسپتال لکھنؤ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اے کے سنگھ نے بتایا کہ حادثے کے بعد شدید طور سے جھلسے ہوئےکل 30افراد یہاں آئے تھے جن میں سے ایک کی حالت بہت زیادہ خراب تھی۔ علاج کے دوران پانچ لوگوں کی موت ہوگئی ۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ یکم نومبر کو رائے بریلی کے اونچاهار این ٹی پی سی پلانٹ کی ایک یونٹ میں ہوئے بھیانک حادثے میں جھلس جانے والے تین افسران پربھات شریواستو، سہدیو ساہو، مشری رام اور گنوپ بھوئیا کو ایئر ایمبولینس سے دہلی بھیجا گیا تھا۔زخمی ہونے والے ایڈیشنل جنرل منیجر سنجیو شرما نے گزشتہ رات علاج کے دوران دم توڑدیا۔ اب بھی رائے بریلی، الہ آباد اورلکھنؤ کے مختلف ہسپتالوں میں زخمیوں کا علاج چل رہا هے۔زخمیوں میں متعدد افراد سو فیصد تک جھلس گئے ہیں، جن کی حالت انتہائی نازک ہے۔
دریں اثنا روزنامہ انڈین ایکسپریس کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ تحفظاتی ضابطے کا خیال نہیں رکھا گیا ،جس کی وجہ سے بائلر میں تکنیکی خرابی آگئی تھی ۔
(خبررساں ایجنسی یواین آئی اردو کے ا ن پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں