نئی دہلی: نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) کی شرائط کے پیش نظر دہلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز سے طاق جفت فارمولا کو لاگو نہیں کیا جائے گا۔دہلی کے ٹرانسپورٹ کے وزیر کیلاش گہلوٹ نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے حکومت 13 نومبر سے گاڑیوں کے لئے طاق جفت منصوبہ پر عمل درآمد نہیں کرے گی۔ حکومت کو پیر کے روز ٹربیونل کے سامنے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کرے گی۔
این جی ٹی نے دہلی حکومت پر کئی سخت سوالات کرتے ہوئے آج بعض شرائط کے ساتھ یہ منصوبہ پیر سے نافذ کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ منصوبہ 13 نومبر سے 17 نومبر تک نافذ کرنا تھا۔مسٹر گہلوٹ نے کہا کہ این جی ٹی نے دوپہیہ گاڑیاں اور خواتین ڈرائیوروں کو طاق جفت سے مستثنی نہ کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کے پیش نظر حکومت فی الحال طاق جفت فارمولا واپس لے رہی ہے اور پیر کے روز، اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کے لئے ٹربیونل میں درخواست دی جائے گی۔
اس کے علاوہ، ٹربیونل نے سرکاری گاڑیوں اور ملازمین کو طاق جفت سے کسی قسم کی روعایت نہ دینے کا حکم دیا تھا۔ اس حقیقت کے پیش نظر یہ اندیشہ مضبوط ہوگیا ہے کہ ٹریفک کے بارے میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوسکتا ہے۔ دہلی میں 66 لاکھ دو پہیے گاڑی ہیں اور ٹریبونل کے فیصلے پر عمل کرنے کا مطلب تھا کہ طاق جفت کے دوران، 33 لاکھ دو پہیے والی گاڑیاں سڑکوں پر نہیں اترپاتیں ۔ اس کے علاوہ تقریبا 32 لاکھ کاروں میں سے 16 لاکھ کاریں سڑکوں پر نہیں اترتیں۔
دہلی میٹرو ریل سروس اور دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) میں عوامی نقل و حمل کے ذرائع ہیں۔ دہلی کی آبادی تقریبا دو کروڑ کے پیش نظر یہ وسائل کافی نہیں ہیں کہ لوگ آسانی سے اپنی اپنی منزل پر پہنچ سکیں ۔
Categories: خبریں