نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پبلک پلیس میں فون پر ایس سی-ایس ٹی کے خلاف برادری کی پہچان کو لے کر کچھ بھی تبصرہ کرنے کو جرم قرار دیا ہے۔اس کے لیے 5برس کی قید بھی ہو سکتی ہے۔اس سلسلے میں کورٹ نے ایک شخص کے خلاف دائر معاملے کی شنوائی کو روکنے اور ایف آئی آر کو رد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
واضح ہو کہ اس شخص کے خلاف فون پر ایس سی ایس ٹی کی ایک عورت پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔دو ججوں کی بنچ نے الہ آباد کورٹ کے 17اگست کے فیصلے میں دخل اندازی سے منع کر دیا ہے۔ہائی کورٹ نے یوپی کے رہنے والے شخص کی عرضی خارج کر دی تھی جس نے اپنے خلاف ایک عورت کے ذریعے درج کرائی گئی ایف آئی آر کو رد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بنچ نے یہ کہتے ہوئے اس کی عرضی خارج کر دی کہ اس کومعاملے کی شنوائی کے دوران یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اس نے عورت سے پبلک پلیس سے بات نہیں کی تھی۔ملزم کی طرف سے وکیل وویک وشنوئی نے کہا کہ عورت اور ان کے موکل نے جب بات کی تب دونوں الگ الگ شہروں میں تھے ۔انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ملزم اس وقت پبلک پلیس میں تھا۔
Categories: خبریں