’بی جے پی عوام کو اکسانے ‘ جھوٹ اور افواہیں پھیلانے کے لئے سوشیل میڈیا کا استعمال کررہی ہے۔‘
بسواکلیان(کرناٹک ):جنوبی ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے ایک نوجوان کی موت کے بعد شمالی کنڑ ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے لئے بی جے پی اور دیگر دائیں بازو کی تنظیموں کو موردالزام ٹھہرایاہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے بی جے پی نے یہ کام کیا ہے۔بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیموں کو اس نوجوان کے خاندان سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔
سدارامیاجو کانگریس حکومت کے کارناموں اور ترقیاتی کاموں کو اجاگرکرنے ’’سدھاناسمبراما‘‘ پروگرام کے لئے بسواکلیان شہر میں تھے ‘ نے بسواکلیان کے ہیلی پیڈ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اور دیگر سنگھ پریوار کی تنظیموں کے ارکان تشدد برپا نہ کرتے اور اپنے گھروں میں ہی رہتے تو ساحلی علاقہ میں امن ہوتا۔
وزیراعلیٰ نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ زعفرانی جماعت کے ریاستی لیڈروں نے بار بار عوام سے جھوٹ بولا ہے اور اقتدار میں آنے کے لئے عوام کا استعمال کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی فرقہ وارانہ فسادات کروارہی ہے اور قانون شکنی کررہی ہے تاکہ الجھن پیدا کی جاسکے۔تاہم ریاستی حکومت ایسی کسی بھی کوشش کو آہنی پنجہ سے کچلے گی۔انہوں نے بی جے پی پرشدیدنکتہ چینی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ عوام کو اکسانے ‘ جھوٹ اور افواہیں پھیلانے کے لئے سوشیل میڈیا کا استعمال کررہی ہے۔بی جے پی صرف فسادات کی زبان سمجھتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی کس طرح پیدا کی جائے ‘ یہ جانتی ہے۔
Categories: خبریں