سری نگر کے مولانا آزاد روڑ پر واقع تاریخی ’ہولی فیملی کیتھولک چرچ‘ میں کرسمس کے موقع پر 50 برس بعد گھنٹا بجایا گیا۔
سری نگر: پوری دنیا کی طرح ریاست جموں وکشمیر کی مسیحی برادری نے بھی پیر کے روزکرسمس کا تہوار انتہائی جوش و خروش اور مذہبی تزک و احتشام سے منایا۔وادی میں ہڈیوں کو منجمند کردینے والی سردی کے باجود مسیحیوں کی ایک بڑی تعداد نے رات بھر جاری رہنے والی خصوصی دعائیہ تقریبات میں شرکت کی۔ اس دوران سری نگر کے مولانا آزاد روڑ پر واقع تاریخی ’ہولی فیملی کیتھولک چرچ‘ میں کرسمس کے موقع پر 50 برس بعد گھنٹا بجایا گیا۔ گرجا گھروں میں گھنٹی بجاکر عیسائی مذہب کے پیروکاروں کو عبادت کے لئے بلایا جاتا ہے۔ اس گرجا گھر میں نصب گھنٹی سنہ 1967 میں تیسری عرب اسرائیل جنگ کے دوران چرچ میں پیش آنے والی آتشزدگی کی ایک پراسرار واردات کے دوران خراب ہوگئی تھی۔
مسیحی برادری کرسمس کا تہوار عیسیٰ مسیح کے یوم پیدائش کے سلسلے میں ہر سال 25 دسمبر کو مناتی ہے۔ کیتھولک چرچ اور سونہ وار میں واقع پروٹسٹنٹ چرچ میں منفی درجہ حرارت کے باوجود عقیدتمندوں نے بڑی تعداد میں رات بھر جاری رہنے والی خصوصی دعائیہ تقریبات میں شرکت کی جبکہ دن بھر جاری رہنے والی تقریبات میں بھی مسیحیوں کا تانتا بندھا رہا ۔ ان دونوں گرجا گھروں کو برقی قمقموں سے بڑی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں بھی کرسمس کی تقریبات منعقد ہوئیں ۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے پیر کی صبح ہولی فیملی کیتھولک چرچ کا دورہ کیا، نے عیسائی مذہب کے پیروکاروں کو عبادتوں میں مشغول پایا۔ گرجا گھر کے ایک منتظم نے ہمارے نامہ نگار کو دعائیہ تقریبات کے حاشئے پر بتایا کہ کرسمس کے موقع پر گرجا گھر میں گھنٹی آج پورے 50 برس بعد بجائی گئی ۔ انہوں نے بتایا ’گرجا گھر میں گھنٹی صبح کے گیارے بجے بجائی گئی۔ گھنٹی بجانے کا مقصد پیروکاروں کو عبادتوں کے لئے بلانا ہوتا ہے‘۔
قابل ذکر ہے کہ رواں برس کے 29 اکتوبر کو مختلف مذاہب (بشمول مسلم، ہندومت، عیسائی اور سکھ) کے پیروکاروں نے اس 121 برس پرانے گرجا گھر( چرچ) میں 105 کلو گرام وزنی نئی گھنٹی نصب کی۔ 50 برس بعد نصب کی گئی اس گھنٹی کو ایک کشمیری عیسائی کنبے نے تحفے کے طور پر پیش کیا تھا۔گرجا گھر کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے آواخر میں جب مختلف مذاہب کے پیروکاروں نے چرچ میں ایک نئی گھنٹی نصب کی تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ وادی کشمیر مذہبی ہم آہنگی کی آماجگاہ ہے۔ اس گرجا گھر کو سنہ 1896 ء میں اس وقت تعمیر کیا گیا تھا جب کشمیر میں ڈوگرہ دور حکومت جبکہ بھارت پر برطانیہ کا راج تھا۔
اس دوران ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتے ہوئے سری نگر کے گرجا گھر میں نئی گھنٹی نصب کرنے کے اقدام کی سراہنا کی ہے۔ انہوں نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’کشمیریت کی صحیح روح کو برقرار رکھتے ہوئے مختلف مذاہب کے لوگوں نے ایک ساتھ مل کر سری نگر کے ہولی کیتھولک چرچ کی نئی گھنٹی بجائی۔کرسمس کے موقع پر امن، محبت اور امید شائد سب سے بڑا تحفہ ہے جو ہم ایک دوسرے کو دے سکتے ہیں۔ آپ سب کو کرسمس کی مبارکباد‘۔ سری نگر میں رہنے والے مسیحی مذہب کے پیروکاروں کی تعداد 200 بتائی جارہی ہے۔ سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ریاست میں مقیم عیسائیوں کی تعداد صفر اعشاریہ 28 فیصد ہے۔وادی میں قائم گرجا گھروں کی تعداد 5 ہے جن میں سے تین گرجا گھروں میں معمول کی عبادتیں انجام دی جارہی ہیں۔ سری نگر میں ہولی کیتھولک چرچ کے علاوہ ہائی سیکورٹی زون سونہ وار میں پروٹسٹنٹ چرچ قائم ہے۔
شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں بھی گرجا گھر قائم ہیں۔ سرمائی دارالحکومت جموں میں بھی کرسمس کا تہوار مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب گاندھی نگر روڑ پر واقع سینٹ میری چرچ میں منعقد کی گئی جہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے عبادتوں میں حصہ لیا۔دریں اثنا ریاستی گورنر این این ووہر ا اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کرسمس کے مقدس موقعہ پر ریاست کے لوگوں کو دل کی عمیق گہراہیوں سے مبارک باددی ہے۔ اپنے ایک مبارک بادی کے پیغام میں گورنر نے کہا کہ کئی صدیوں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات لوگوں کو امن ، ہمدردی ، محبت ، بھائی چارہ اور اخوت کا درس دیتی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی تعلیمات آج بھی لوگوں کے لئے مشعل راہ ثابت ہوسکتی ہے ، اگر لوگ ان کے نقش قدم پرچل کر اپنی زندگی گزاریں گے۔
محترمہ مفتی نے کرسمس کے موقعہ پر ریاست کے لوگوں کو مبارک باد دی ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ اس مقدس تہوار کی بدولت ریاست میں آپسی بھائی چارہ ، محبت ، اخوت اور ہم آہنگی کا جذبہ فروغ پائے گا۔ اپنے ایک مبارک بادی کے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ایسے تہوار ہمیں نیکی، صداقت ، شجاعت اور اخلاقیات کا درس دیتے ہیں۔ دریں اثنا نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے بھی کرسمس کے موقعہ پر لوگوں کو مبارک باد دی ہے۔ مبارک بادی کے پیغام میں ڈاکٹر سنگھ امید ظاہر کی کہ اس مقدس موقعہ کی بدولت ریاست میں امن اور خوشحالی کے علاوہ آپسی بھائی چارہ ، اخوت اور محبت کے جذ بات فروغ پائیں گے۔
Categories: خبریں