ہالی ووڈ رپورٹر کی خبر کے مطابق، ‘ اس نئی مہم کا نام ٹائمس اپ ہے۔
لاس اینجلس : نئے سال پر ہالی ووڈ کی اےلسٹرس اور ایکٹرس نے فلم انڈسٹری میں موجود ادارہ جاتی جنسی استحصال کے خلاف جدو جہد کے لئے مہم شروع کی ہے۔ یہ قدم خاص طور سے ہاروی وائنسٹین کے مبینہ جنسی بدسلوکی کے معاملوں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ اس مہم میں 300 سے زیادہ ہالی ووڈ ایکٹرس، ہدایت کار، کہانی کار، پروڈیوسر وغیرہ شامل ہیں۔
ہالی ووڈ رپورٹر کی خبر کے مطابق، ‘ اس نئی مہم کا نام ٹائمس اپ ہے۔ اس مہم کی ریز ودرسپون، نکول کڈمین، مارگاٹ رابی، جینیفر اینسٹن، ایشلے جوڈ، امریکہ فریرا، نتالی پورٹمین، ایما اسٹون اور کپری واشنگٹن جیسے بڑے ناموں سمیت سینکڑوں لوگ حمایت کر رہے ہیں۔ ‘
دی نیویارک ٹائمس نے رسمی طور پر اس مہم کیا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کے لئے فلم انڈسٹری سے جڑی سینکڑوں خواتین نے ایک کھلے خط پر دستخط کیا ہے۔اس کے تحت مختلف صنعتوں سے تعلق رکھنے والے متاثرین کی قانونی مدد کے لئے ایک فنڈ بنایا جائےگا جس میں قریب 1.3 کروڑ ڈالر کی رقم ہوگی۔ اس مہم کے تحت کام کرنے کی جگہ پر جنسی استحصال سے نمٹنے کےلئے قانون بنانے کی بھی وکالت کی جائےگی۔
مذکورہ فنڈ کے لئے کےٹی میک گریتھ، جےجے ابرام، جینیفر اینسٹن، میرل اسٹریپ، کیٹ کیپشا اور اسٹیفن اسپیلبرگ کے ادارہ ونڈرکائنڈر فاؤنڈیشن نے رقم دی ہے۔اس مہم کے تحت شامل ہونے والی اداکارہ کو آئندہ گولڈن گلوب ایوارڈس کے دن کالے کپڑوں میں آنا ہوگا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں ہالی ووڈ ڈائرکٹر ہاروی وائنسٹین پر لگے جنسی استحصال کے کئی الزامات کے بعد سوشل میڈیا پر # MeToo ہیش ٹیگ مہم چلائی تھی۔ہاروی وائنسٹین پر ایک کے بعد ایک کئی ہالی ووڈ ایکٹرسنے جنسی استحصال کے الزام لگائے تھے۔ بیتے پانچ اکتوبر کو دی نیویارک ٹائمس نے ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں امریکی فلم پروڈیوسر پر ایکٹرس کے جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا تھا۔
اس کو لےکر سب سے پہلے ہالی ووڈ ایکٹرسروز میک گووین اور ایشلے جوڈ سامنے آئی تھیں۔ ایک ٹوئٹر پوسٹ میں میک گووین نے ہاروی پر ان سے ریپکرنے کا الزام لگایا تھا۔ دی نیویارکر میگزین کے مطابق ہاروی پر 13 سے زیادہ خواتین نے جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ان میں گوےنیتھ پالٹرو اور اینجیلینا جالی جیسی اہم ایکٹرس بھی شامل ہیں۔ دونوں نے کہا تھا کہ ہاروی نے ان کا استحصال کیا تھا۔
ان الزامات کو 16 اکتوبر 2017 کو ہالی ووڈ ایکٹرسالیسا ملانو نے ایک ٹوئٹ میں جنسی استحصال کے تجربہ # MeToo کے ساتھ لکھنے کی دنیا بھر کی خواتین سے اپیل کی تھی۔ جس کے بعد دنیا بھر کی خواتین نے اس ہیش ٹیگ سے اپنا تجربہ سوشل میڈیا پر شیئرکیا تھا۔
Categories: خبریں