اسٹوڈنٹس نے ‘ مودی پکوڑا ‘، ‘ امت شاہ ‘ پکوڑا اور ‘ ڈاکٹر ایدّی ‘ پکوڑا بیچنے کے ساتھ اس بارے میں دئے گئے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی مذمت کی۔
نئی دہلی : گزشتہ اتوار کووزیر اعظم نریندر مودی کے بینگلورو میں ہوئی ریلی سے کچھ ہی میٹر کی دوری پر کالج کے طالب علموں کے ایک گروپ نے پکوڑا بیچا، حالانکہ ریلی سے کچھ گھنٹے پہلے ہی پولیس نے مظاہرہ کرنے طالب علموں کو وہاں سے بھگا دیا تھا۔روزگار کو لےکر وزیر اعظم کے پکوڑا سے متعلق بیان کی مخالفت میں طالب علموں نے ان کی ریلی کے قریب اتوار کو پکوڑا بیچا۔طالب علموں نے وہاں آنے جانے والوں اور ریلی میں جا رہے لوگوں کو ‘ مودی پکوڑا ‘، ‘ امت شاہ ‘ پکوڑا اور ‘ ڈاکٹر ایدّی ‘ (کرناٹک بی جے پی صدر بی ایس ایدیورپّا) پکوڑا بیچا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے شاہی محل کےگراؤنڈ میں ایک ریلی کو خطاب کرنا تھا۔ اس گراؤنڈ کے پاس واقع مہکری سرکل کے پاس اسٹوڈنٹ آئے اور پکوڑا بیچنے اور روزگارسے متعلق بیان کی مخالفت کی۔بعد میں پولیسنے ان لوگوں کو حراست میں لیا۔
گزشتہ دنوں وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک نیوز چینل کو دئے انٹرویو میں ان سے جب روزگار کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ چینل کے اسٹوڈیو کے باہر اگر کوئی پکوڑا بیچکر روزانہ 200 روپے کماتا ہے تو اس کو بھی روزگار مانا جانا چاہیے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، یہ اسٹوڈنٹسنیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) سے جڑے ہوئے تھے۔ یہ طلباوطالبات اپنے گریجویشن گاؤن پہنے ہوئے تھے۔ ان لوگوں نے وزیر اعظم کےپکوڑا بیچنے سے متعلق بیان کی مخالفت کی۔ ان میں سے ایک طالب علم ایک کڑھاہی میں پکوڑے تل رہا تھا، جبکہ باقی کے طلباوطالبات پکوڑا کے مینو والے بینر پوسٹر لئے ہوئے تھے۔
انڈیا ٹوڈے سے بات چیت میں کرناٹک میں این ایس یو آئی کے نائب صدرجتیندرر شاہ نے کہا، ‘ ہم کئی سالوں سے نوکری کا انتظار کر رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت نے کچھ نہیں کیا ہے۔ ہم پکوڑا بیچنے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم سب فیس دیتے ہیں اور پڑھتے ہیں لیکن آج ہمارے پاس نوکری نہیں ہیں۔ وہ دو کروڑ نوکریاں کہاں ہیں جس کا وعدہ کیا گیا تھا؟ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں