خبریں

راجستھان : فصلوں کے لئے پانی کی مانگ کو لےکر درختوں سے الٹا لٹک کر کسان کر رہے ہیں مظاہرہ 

راجستھان کے بوندی ضلع‎ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ کئی بار انتظامیہ سے نہر کا پانی پہنچانے کی مانگ کی، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔  فصلوں کو پانی کی ضرورت ہے۔  اگر پانی نہیں ملا تو وہ سوکھ جائیں‌گی۔

فوٹو: پتریکا

فوٹو: پتریکا

نئی دہلی : ایک طرف حکومت بجٹ میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی بات کر رہی ہے تو وہیں دوسری طرف پانی کے فقدان میں سوکھ رہی اپنی فصلوں کو بچانے کے لئے کسانوں کو تحریک کرنی پڑ رہی ہے۔واقعہ راجستھان کے بوندی ضلع کا ہے، جہاں کے چھاپڑدا گاؤں کے کسان پچھلے پانچ دنوں سے اپنی مانگ کو لےکر انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔  اس سلسلے میں گزشتہ اتوار کو انہوں نے درخت سے الٹا لٹک‌کر اپنی مخالفت درج کرائی۔

ان کی مانگ ہے کہ انتظامیہ پانی کے فقدان میں ان کی سوکھ رہی فصلوں کے لئے نہر سے پانی دستیاب کرائے۔  لیکن انتظامیہ کی اندیکھی کے چلتے ان کو نہ صرف اپنی مانگ‌کی حمایت میں دھرنے اور لگاتار بھوک ہڑتال پر بیٹھنا پڑا، بلکہ انتظامیہ کا دھیان کھینچنے کے لئے مخالفت کے مختلف طریقوں کو بھی آزمانا پڑ رہا ہے۔

دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق، احتجاجکرنے والے کسان حکومت اور انتظامیہ کا دھیان اپنی مانگ کی طرف کھینچنے کے لئے روز نئےنئے طریقے آزما رہے ہیں۔  کبھی وہ مرغا بن‌کر تو کبھی سر منڈوا کر، تو کبھی چارا کھا کر یا بھینس کے آگے بین بجا کر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہیں۔

پتریکا کی خبر کے مطابق، کسانوں کا کہنا ہے کہ کئی بار انتظامیہ سے نہر کا پانی پہنچانے کی مانگ کی، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔  فصلوں کو پانی کی ضرورت ہے۔  اگر پانی نہیں ملا تو وہ سوکھ جائیں‌گی۔