مدھیہ پردیش کے ایٹہ رسی میں طلبا کے ذریعے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لینے سے شروع ہوا سلسلہ پوری ریاست میں جاری ہے۔ ریاست کے الگ الگ علاقوں سے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کے حلف لینے کی خبریں آ رہی ہیں۔
نئی دہلی :مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان ،ریاست میں ترقی کے بڑےبڑے دعوے کرتے تھکتے نہیں ہیں۔ لیکن اسی مدھیہ پردیش سے ایسی تصویریں بھی سامنے آ رہی ہیں، جہاں شہری بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لے رہے ہیں۔گزشتہ دنوں ایٹہ رسی کے وجئےلکشمی آئی ٹی آئی میں طالب علموں کے ذریعے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لینے سے شروع ہوا یہ سلسلہ مستقل جاری ہے۔ ریاست کے الگ الگ علاقوں سے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کےحلف لینے کی خبریں آ رہی ہیں۔ اس میں ایٹہ رسی، سونی، ہوشنگ آباد، منڈلا، مرینا، سمندر، دموہ اور بیتول شامل ہیں۔
سوموار کو بیتول ضلع میں آنگن باڑی کے ملازموںنے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لیا ہے۔ تو وہیں دموہ ضلع کے کالجوں میںکانٹریکٹ پر پڑھانے والے اساتذہ نے بھی بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لیا۔دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق، بیتول میں آنگن باڑی کارکنوں نے 12 فارمولائی مانگوں کو لےکر حلف میں کہا؛
ہم سچےدل سے ایشور کے نام کا حلف لیتے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی شیوراج حکومت ایک عوام مخالف اور ان آرگنائزڈ سیکٹر کے مزدوروں، آنگن باڑی کارکن،آشا،اوشا کارکن، رسوئیا،اسکیم ورکرس،محنت کش عورتیں کی مخالف حکومت ہے، جس نے بہت لمبےچوڑے، جھوٹے وعدے کر کےاقتدار پرقبضہکرنے کا کام کیا۔
اب وہ اپنے وعدے سے پیچھے ہٹکر ہم عورتوں کا اقتصادی استحصال کر رہی ہے۔ اس عوام مخالف حکومت کے خلاف آئندہ اسمبلی اور پارلیامانی انتخاب میں میں اور میرے لوگ ، رشتہ دار، قریبی، آشنا، دوستوں کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف ووٹ کروںگی اور دیگر لوگوں سے بھی اس عوام مخالف بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف ووٹ کرنے کے لئے کہوںگی، یہ سچےدل سے ایشور کے نام کا حلف لیتی ہوں۔
وہیں، دموہ ضلع کے تیندوکھیڑا، جبریہ اور ہنڈوریا علاقے کے مختلف کانٹریکٹ اساتذہ نے اپنی نوکری کو مستقل کیے جانے اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے معاون استاد کے لئے جاری اشتہار کو منسوخ کرنے کی مانگ کو لےکر حلف لیا کہ اگر شیوراج حکومت ان کی مانگوں پر خیال کرکے فوراً کوئی فیصلہ نہیں لیتی ہے تو تمام عارضی اساتذہ نہ صرف بی جے پی حکومت کا عدم تعاون کریںگے بلکہ آئندہ انتخاب میں ووٹ بھی نہیں دیںگے۔
— Bhopal Samachar (@BhopalSamachar) February 1, 2018
انہوں نے اس بات کا بھی حلف لیا کہ وہ بی جے پی کے کارکنوں کا بھی تعاون نہیں کریںگے اور روزانہ تین چار آدمیوں سے ذاتی رابطہ کرکے بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کے لئے کہیں گے۔اس سے پہلے یومِ جمہوریہ کے موقع پر ایٹہ رسی کے وجئےلکشمی آئی آئی ٹی کے طالب علموں نے آن لائن امتحان خاتمہ کو لےکر بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا اجتماعی حلف لیا تھا۔ اس کے بعد ہوشنگ آباد ضلع کی سونی مالوا تحصیل سے بھی کسانوں کے ذریعے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لینے کی بات سامنے آئی۔ کسان ٹیل علاقے میں نہر کا پانی نہ پہنچنے سے پریشان تھے۔
حلف لینے کے اسی سلسلہ میں پچھلے ہفتے ہوشنگ آباد ضلع کے تمام محکمہ جاتکے ٹھیکہ ملازمین کا نام بھی شامل ہو گیا۔ نوکری کو مستقل کیے جانے اور یکساں کام، یکساں تنخواہ کی مانگ میں انہوں نے بھی مانگ نہ مانے جانے کی حالت میں آئندہ انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لیا۔
اس کے علاوہ ریاست بھر میں مختلف سرکاری اسکولوں کے عارضی اساتذہ نے بھی بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کا حلف لینے کا سلسلہ چلا رکھا ہے۔ ان کی کچھ مانگ ہیں جن کی اندیکھی حکومت کے ذریعے کئے جانے کو لےکر وہ مشتعل ہیں۔ جس کے تحت منڈلا، مرینا، سمندر اور دموہ کے مختلف علاقوں میں عارضی اساتذہ نے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لیا ہے۔
Categories: خبریں