خبریں

سہراب الدین معاملہ:سی بی آئی سے مناسب مدد نہ ملنے کی بات کہنے والی جج بدلی گئیں 

تین ہفتوں سے معاملے کی سماعت کر رہیں جج ریوتی موہتے ڈیرے نے سی بی آئی کے کام کاج پر بھی ناراضگی اظہار کیا تھا۔  اب معاملے کی سماعت ممبئی ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کرے‌گی۔

Sohrabuddin-Sheikh-Encounter

نئی دہلی: سہراب الدین شیخ مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملے میں انڈین پولیس سروس کے کچھ افسروں کو بری کئے جانے کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضی کی سماعت کر رہیں جج بدل دی گئی ہیں۔ابھی تک جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے ان عرضی پر سماعت کر رہی تھیں۔ بامبے ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع نوٹس کے مطابق، اب وہ مجرمانہ تجزیہ درخواستوں کی سماعت نہیں کریں‌گی اور پیشگی ضمانت عرضی کے ہی معاملے دیکھیں‌گی۔

سہراب الدین کا معاملہ اب جسٹس این ڈبلیو سانبرے کی نئی سنگل بنچ کے پاس رہے‌گا۔  وہی مجرمانہ تجزیہ درخواستوں کو سنیں‌گے۔  جسٹس ڈیرے کے ساتھ ساتھ دیگر ججوں کی ذمہ داری میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ سہرابالدین کے بھائی رباب الدین نے معاملے میں کچھ آئی پی ایس افسروں کو بری کئے جانے کی نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج دے رکھا ہے۔

وہیں، سی بی آئی نے بھی سابق آئی پی ایس افسر این کے امین اور ایک دیگر پولیس اہلکار کو  بری کئے جانے کو چیلنج دیا ہے۔  ان عرضی پر جسٹس ڈیرے تین ہفتوں سے روزانہ سماعت کر رہی تھیں۔  پانچ درخواستوں میں سے چار کے تمام موکلوں کی جرح کا زیادہ تر حصہ وہ سن چکی تھیں۔

سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹرمعاملے کی سماعت کرنے کے دوران بیتے 21 فروری کو بامبے ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سی بی آئی عدالت کی مناسب مدد نہیں کر پا رہی ہے، جس کی وجہ سے اس پورے معاملے کو لےکر ابتک وضاحت نہیں ہے۔

معاملے کی سماعت کر رہیں جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے نے کہا تھا کہ سی بی آئی بری کئے گئے لوگوں کے خلاف تمام ثبوتوں کو رکارڈ پر رکھنے میں ناکام رہی۔جسٹس ڈیرے نے کہا تھا، ‘ الزام لگانے والی ایجنسی کا یہ پہلا فرض ہے کہ وہ عدالت کے سامنے تمام ثبوتوں کو رکھے، لیکن اس معاملے میں عدالت کے ذریعے کئی بار پوچھنے پر بھی سی بی آئی نے صرف انہی دو افسروں کے کردار کے بارے میں بحث کی جن کو بری کرنے کو اس نے چیلنج دیا ہے۔  ‘

جسٹس نے کہا تھا، ‘ استغاثہ فریق کے پورے معاملے کو لےکر ابھی بھی دھندلاپن ہے کیونکہ مجھے سی بی آئی کی طرف سے مناسب مدد نہیں مل رہی۔  ‘

رباب الدین کے وکیل گوتم تیواری کا کہنا ہے کہ وہ ایکٹنگ چیف جسٹس وی کے تاہل رمانی سے مانگ کریں‌گے کہ معاملے کو جسٹس ڈیرے کی کورٹ میں ہی چلنے دیا جائے۔  وہ کافی سماعت کر چکی ہیں۔ وہیں، بری ہوئے آئی پی ایس افسروں کے وکیل مہیش جیٹھ ملانی کا کہنا ہے کہ ججوں کی ذمہ داری میں روزانہ تبدیلی ہوتی ہے۔  اس کے زیادہ کچھ معنی نکالنے کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح  ہو کہ بامبے ہائی کورٹ، گجرات کے سینئر آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارا ، راجستھان کی پولیس افسر دنیش ایم این اور گجرات پولیسکے ایک افسر راج کمار پانڈین کو بری کئے جانے کو لےکر  رباب الدّین شیخ کی طرف سے داخل تین عرضی کی سماعت کر رہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی عدالت، سی بی آئی کے ذریعے راجستھان پولیس کے کانسٹبل دلپت سنگھ راٹھوڑ اور گجرات پولیس کے افسر این کے امین کو بری کرنے کے خلاف دو عرضی پر بھی سماعت کر رہی ہے۔سال 2005 میں گجرات پولیس کی طرف سے کئے گئے ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں سہراب الدّین شیخ کو مار گرایا گیا تھا۔  ان کی بیوی کوثر بی پراسرار طریقے سے لاپتہ ہو گئی تھیں اور الزام لگا کہ پولیس نے ان کو بھی مار ڈالا۔  ان قتلوں کے گواہ رہے تلسی رام پرجاپتی کو ایک دیگر مبینہ فرضی انکاؤنٹرمیں دسمبر 2006 میں مار گرایا گیا تھا۔

سی بی آئی نے اس معاملے میں ونجارا، پانڈین، دنیش اور بی جے پی صدر امت شاہ سمیت 38 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا تھا۔  لیکن ونجارا، پانڈین، دنیش اور امت شاہ سمیت 15 لوگوں کو بری کیا جا چکا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)