ریاست کے ہوم سکریٹری عامر سبحانی نے ان الزامات سے انکار کیا کہ نئے ڈی جی پی کی بحالی بی جے پی کے دباؤ میں کی گئی ہے۔
پٹنہ :بہار کے نئے ڈی جی پی کی تقرری پر میڈیا میں سوال اٹھنے کے بعد بہار حکومت نے عدالتی فیصلوں کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی تقرری کو صحیح ٹھہرایا ہے۔ جمعرات کو اس تعلق سے ہوم سکریٹری عامر سبحانی نے پریس کانفرنس کر حکومت کا پہلو رکھا۔ انہوں نے کہا، ” نئے ڈی جی پی کے ایس دویدی کی تقرری پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، شک کیا جا رہا ہے، ایسے میں صورت حال واضح کرنا ضروری ہے۔”
جس کمیشن نے نئے ڈی جی پی کو ذمہ دار بتایا تھا، اس کے بارے میں عامر نے بتایاکہ ” جسٹس رامانند پرساد کی رپورٹ میں کے ایس دویدی کے کردار اور کام کو صحیح ٹھہرایا گیا اور کہا گیا کہ انہوں نے اپنا فرض نبھایا تھا۔ جبکہ دو دیگر ممبروں نے کے ایس دویدی اور دوسرے پولیس افسروں کے خلاف منفی تبصرے کیے تھے۔”
یہ بھی پڑھیں: نتیش نے بھاگل پور فسادات کے دوران تنازعات میں رہے آئی پی ایس کے ہاتھوں میں دی پولیس کی کمان
ہوم سکریٹری نے بتایا کہ دویدی اور دیگر پولیس افسروں نے پٹنہ ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر کمیشن کے تبصروں کو الگ الگ چیلنج کیاتھا۔ ہائی کورٹ کے جسٹس بی پی شرما اور بی پی سنگھ کی بنچ نے 20 دسمبر 1996 کو ان تمام عرضیوں پر اجتماعی طورپر فیصلہ سناتے ہوئے کمیشن کے منفی تبصروں کو خارج کر دیا۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ رپورٹ میں کے ایس دویدی کے خلاف منفی تبصرہ رکھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ اور یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت اس منفی تبصرہ کی بنیاد پر کوئی انتظامی کارروائی نہیں کرےگی۔ اس بنیاد پر کمیشن کی رپورٹ سے ان منفی تبصروں کو باہر نکال دیا گیا۔ “
ہوم سکریٹری نے یہ جانکاری بھی دی کہ اس وقت کی ریاستی حکومت ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ گئی لیکن سپریم کورٹ نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ ساتھ ہی اس کے بعد کےایس دویدی کو وقت وقت پر اصولوں کے مطابق پرموشن بھی دیا گیا۔عامر سبحانی نے ان الزامات سے انکار کیا کہ نئے ڈی جی پی کی بحالی بی جے پی کے دباؤ میں کی گئی ہے۔
Categories: خبریں