خبریں

ریزرو بینک نے ایئرٹیل پیمنٹس بینک پر لگایا 5 کروڑ روپے کا جرمانہ

ریزرو بینک آف انڈیانے اپنی جانچ  میں پایا کہ کمپنی کے موبائل گراہکوں کی طرف سے بنا کسی  رضامندی کے ان کے کھاتے ایئرٹیل پیمنٹس بینک میں کھولے گئے۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

علامتی فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی : ریزرو بینک آف انڈیانے آپریشنل گائیڈلائنس اور اپنے گراہک  کو جانو (کے وائی سی) اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لئے ایئرٹیل پیمنٹس بینک پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ریزرو بینک نے کمپنی پر یہ جرمانہ بینک کے دستاویزوں کی تفتیش کرنے کے بعد لگایا ہے۔ اس نے پایا کہ ایئرٹیل نے اپنے موبائل صارفین کی طرف سے بنا کسی واضح رضامندی کے لوگوں کے کھاتے کھولے گئے۔ریزرو بینک نے ایک بیان میں کہا، ‘ ریزرو بینکآف انڈیا نے سات مارچ 2018 کو ایئرٹیل پیمنٹس بینک لمیٹڈ پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ اس پر یہ جرمانہ ریزروبینک کے ذریعے جاری کئے گئے کے وائی سی اصولوں اور بینک ادائیگی میں گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی  کرنے کے لئے لگایا گیا ہے۔  ‘

اپنی ویب سائٹ پر آر بی آئی نے لکھا ہے، ایئرٹیل پیمنٹس بینک کو 15 جنوری کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کےپوچھا تھاکہ وہ اس بات کی جانکاری دے کہ اس پر جرمانہ کیوں نہ لگایا جائے۔گراہکوں کی شکایت تھی کہ ان کی بنا کسی واضح رضامندی کے ایئرٹیل پیمنٹس بینک نے ان کے کھاتے کھولے۔ اس کو لےکر میڈیا میں بھی خبریں تھیں، جس پر ریزرو بینک نے 20-22 نومبر 2017 کو بینک کا معائنہکیا۔

معائنہ رپورٹ کے مطابق بینک کے دستاویزوں میں پایا گیا کہ اس نے کے وائی سی اصولوں اور بینک ادائیگی کی ہدایات کی خلاف ورزی  کی ہے۔اس کے بعد ریزرو بینک نے 15 جنوری کو کمپنی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا اور بینک کے جواب  کے بعد اس پر یہ نقدی جرمانہ لگانے کا فیصلہ کیا۔

واضح ہو کہ ایئرٹیل پیمنٹس بینک نے گزشتہ سال جنوری میں یہ سب پروسس  کیا تھا۔ایئرٹیل پیمنٹس بینک ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے۔  یہ پہلی کمپنی ہے جس کو آر بی آئی کی طرف سے پیمنٹس بینک کا لائسنس 11 اپریل 2016 کو ملا۔پیمنٹس بینک الگ طرح کے بینک ہوتے ہیں جو اپنے صارفین کو اہم مالی خدمات عطا کرتے ہیں۔

صارفین کی شکایت کے بعد یونک آئیڈنٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے آدھار کے ای کے وائی سی کے لئے بھارتی ایئرٹیل اور ایئرٹیل پیمنٹس بینک کو جاری لائسنس گزشتہ سال 16 دسمبر کو منسوخ کر دیا تھا۔  گزشتہ سال دسمبر میں اس گڑبڑی کے تعلق سے بھارتی ایئرٹیل کمپنی نے یو آئی ڈی اے آئی کو ڈھائی کروڑ روپے کا جرمانہ بھی بھر چکا ہے۔ساتھ ہی بھارتی ایئرٹیل نے اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی تھی کہ کمپنی اپنے 31 لاکھ موبائل صارفین کے ان 190 کروڑ روپیوں کو بھی واپس کر دے‌گی جو اس نے بےوجہ کھولے گئے پیمنٹ بینک کھاتوں میں ڈال دئے تھے۔

ایئرٹیل نے نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کو بتایا تھا کہ وہ سود کے ساتھ ان 190 کروڑ روپیوں کو صارفین کے اصل بینک کھاتوں میں جما کر دے‌گی جو کہ ڈائریکٹ بینفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) اسکیم سے جڑے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)