بھارتیہ جنتاپارٹی حمایتی میڈیا کے ذریعے دی وائر کی ایک ایسی رپورٹ کو خارج کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اب تک شائع نہیں ہوئی۔
یہ جانکر بہت خوشی ہوتی ہے کہ دی وائرایک ایسا ملٹی میڈیا نیوز ادارہ، جس کے وجود میں آئے ہوئے ابھی تین سال بھی نہیں ہوئے ہیں کسی ایسی رپورٹ سے کوئی اثر ڈال سکتا ہے جو اب تک شائع بھی نہیں ہوئی ہے۔6 اکتوبر2017 کو بی جے پی صدر امت شاہ کے بیٹے جئے امت شاہ کو دی وائر کی طرف سے ایک سوال نامہ بھیجا گیا، جس نے نریندر مودی حکومت کو اتنا بےچین کر دیا کہ اس نے کوئی مقدمہ ہونے کی حالت کے لئے فوراً ایڈیشنل سالسٹر جنرل تشار مہتاکو جئے شاہ کی نمائندگی کرنے کی ذمہ داری سونپ دی۔ یہ رپورٹ کے شائع ہونے سے دو دن پہلے کی بات ہے۔ اقتداری پارٹی کی ایسی ہی بےچینی بیتے ہفتے دکھائی دی جب دی وائر کے ذریعے ایک رپورٹ کے سلسلے میں کچھ سوال بھیجے گئے۔ حالانکہ ایسا ان کے لئے ‘ سیلف گول ‘ کرنے جیسا ثابت ہوا۔ 9 مارچ کو بی جے پی کی طرف جھکاؤ رکھنے والی دو ویب سائٹوں نے اپنی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا کہ دی وائر وزیر خزانہ کے بارے میں رپورٹ کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔
OPINDIAویب سائٹ نے لکھا کہ دی وائر ایک ایسی اسٹوری کرنے کے بارے میں منصوبہ بنا رہا ہے، ‘ جس سے ‘ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو ایک نئے اسکینڈل میں پھنسانے کی کوشش کی جائےگی۔۔۔ پلان ایسا لگتا ہے کہ۔۔۔ارون جیٹلی کی بیٹی کی لیگل فرم کو میہل چوکسی کی گیتانجلی جیمس سے جوڑا جائے۔۔۔ اور اس طرح ان کی بیٹی کے کندھے پر بندوق رکھکر جیٹلی پر نشانہ سادھا جائے۔ ‘
OPINDIAکے مضمون میں کہا گیا ہے کہ دسمبر 2017 میں ارون جیٹلی کی بیٹی کی لیگل فرم ‘ جیٹلی اینڈ بخشی ‘ میہل چوکسی کی گیتانجلی جیمس کے درمیان ایک رٹینرشپ معاہدہ ہوا تھا جو مہینے بھرکے اندر ختم کر دیا گیا تھا۔ اگلے ہی مہینے اخباروں میں چوکسی کی کمپنی کے پی این بی گھوٹالے سے جڑے ہونے کی خبریں آنے کے بعد فرم کے ذریعے یہ معاہدہ منسوخ کر دیا گیا، ساتھ ہی شروعات میں دی گئی ادائیگی بھی لوٹا دی گئی۔واضح ہوکہ رٹینرشپ کسی قانونی فرم / وکیل کے ساتھ کیا جانے والا قرار ہے جس کے تحت کسی آئندہ مقدمے کے لئے فرم / وکیل کو معاملے میں نمائندگی کرنے کے لئے معاہدہ کر ایڈوانس دے دیا جاتا ہے۔
میہل چوکسی یہ معاہدہ سائن کرنے کے کچھ ہفتوں بعد ہی ملک سے بھاگ گئے۔ یعنی یہ رٹینرشپ لیگل فرم کے ذریعے منظور کی گئی اور کچھ ہی ہفتوں کے اندر چوکسی کے گھوٹالے سے جڑے ہونے کی بات پتا چلنے پر ختم کر دی گئی۔OPINDIAکے ذریعے یہ بتانے کے بعد الزام لگایا گیا کہ دی وائر ایسی رپورٹ کے بارے میں منصوبہ بنا رہا ہے جس سے کسی طرح جیٹلی اور چوکسی کے درمیان تعلق دکھایا جا سکے۔ اس لئے اس ویب سائٹ کے ذریعے دی وائر کے کچھ بتانے سے پہلے اصل حقائق کو سامنے رکھا جا رہا ہے۔ہمیں اس بی جے پی حامی ویب سائٹ کے معاملے کے حقائق رکھنے کے لئے مبارکباد دینی چاہیے۔
دی وائر اصل میں ایک رپورٹ کے لئے جانچکر رہا تھا اور اس بارے میں جیٹلی کی بیٹی اور داماد جییش بخشی کی ملکیت والی لیگل فرم کو سوال بھی بھیجے گئے تھے۔ اپنے جواب میں بخشی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کو دسمبر 2017 میں یہ رٹینرشپ ملی تھی، جس کو جنوری 2018 میں لوٹا دیا گیا تھا۔
‘ آپ کے ای میل میں بھیجے گئے سوالوں کے جواب میں ہم کہتے ہیں کہ دسمبر 2017 میں چیمبرس آف جیٹلی اینڈ بخشی سے میسرس گیتانجلی جیمس لمیٹڈ کے ذریعے مقدموں میں ان کی نمائندگی اور قانونی معاملوں میں صلاح کے لئے رٹینرشپ کی گزارش کی گئی۔ اس وقت ہمیں بتایا گیا تھا کہ ان کے شو روم اور / یا غیر منقولہ جائیداد سے جڑے کئی تنازعے مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔
حالانکہ اس سے پہلے کہ ہمارے پاس کوئی قانونی کام بھیجا جاتا، میڈیا میں ان کے ایک بینکنگ گھوٹالے سے جڑے ہونے کو لےکر خبر آئی۔ اس لئے ہمیں لگا کہ ہماری طرف سے ان سے ہوئے اس معاہدے کو منسوخ کرنا اور رٹینر لوٹا دینا مناسب ہوگا۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ میسرس گیتانجلی جیمس لمیٹڈ کے ذریعے حاصل پوری رٹینر رقم چیمبرس آف جیٹلی اینڈ بخشی کے ذریعے لوٹا دی گئی ہے۔
یہ دوہرایا جاتا ہے کہ ہمیں کسی بھی طرح سے میسرس گیتانجلی جیمس لمیٹڈ کا نمائندگی کرنے یا ان کے لئے کوئی قانونی کام کرنے کا کبھی کوئی موقع نہیں ملاکیونکہ جیسے ہی ہم نے بینکنگ گھوٹالے میں ان کی شراکت داری کے بارے میں سنا ویسے ہی اپنا رٹینر ختم کر دیا۔ ‘
دی وائر کے ذریعے بھیجے گئے دوسرے ای میل میں ان سے اس معاہدہ کے ختم ہونے کی صحیح تاریخ بتانے کے لئے کہا گیا جس پر انہوں نے جواب دیا:
‘ حقائق کو دوہراتے ہوئے ہمیں میسرس گیتانجلی جیمس لمیٹڈ کے ذریعے دسمبر 2017 میں رٹینرشپ دی گئی تھی۔ ہمارے ذریعے اس رٹینرشپ معاہدے کے تحت ان کو کوئی قانونی خدمات نہیں دی گئی کیونکہ ہمیں کوئی کام نہیں دیا گیا تھا۔ ‘ 31 جنوری 2018 کے بعد ‘ جب کمپنی کی بینکنگ گھوٹالے سے جڑے ہونے کی خبریں آنے لگیں ہم نے تبھی اپنی طرف سے اس کو قانونی طور پر منسوخ کر دیا اور رٹینرشپ رقم بھی لوٹا دی۔ یہ رقم بینکنگ چینل کے ذریعے لوٹائی گئی۔
چونکہ ہمارے ذریعے دی گئی مذکورہ جانکاری واضح طور پر دکھاتی ہے کہ ہماری لیگل فرم کی طرف سے کوئی غلط یا غیر مناسب کام نہیں کیا گیا، ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ہماری بات کو بنا کسی تعصب کے یا غیر مناسب طور پر توڑےمروڑے بغیرہی پیش کریںگے۔ ‘
پنجاب نیشنل بینک گھوٹالے کے چلتے کئی لا ءفرموں کی تفتیش ہو رہی ہے۔ پچھلے مہینے ممبئی میں سائرل امرچند منگل داس ،جس نے گھوٹالہ اجاگر ہونے سے کچھ ہفتوں پہلے ہی ایک اسائن منٹ لیا تھاکہ دفتر پر سی بی آئی کی ٹیم نے گھوٹالے کی جانچکے حصے کے طور پر چھاپا مارا تھا۔اس وقت شائع ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا، ‘ ذرائع بتاتے ہیں کہ اس فرم نے پوری طرح سی بی آئی کے ساتھ تعاون کیا جس نے وہاں پچھلے ہفتے چھاپا مارا تھا۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ اس فرم نے اس سے پہلے نیرو مودی یا ان کی کسی کمپنی کے ساتھ پہلے کام نہیں کیا ہے۔’ سی بی آئی کے اسی قدم کے چلتے ہمارے نامہ نگار ان لا ءفرموں کے بارے میں جاننا چاہتے تھے جو چوکسی یا مودی کے ساتھ کام کر چکی ہوں۔یہ المیہ ہے کہ بخشی کے واضح طور پر یہ کہنے کے بعد کہ ان کی فرم نے چوکسی کی طرف سے کوئی قانونی کام نہیں کیا، دی وائر کا شروعاتی نتیجہ یہی تھا کہ اس معاملے میں زیادہ کچھ نہیں ہے۔
OPINDIAکو اس آدھی ادھوری رٹینرشپ کی جانکاری عوام کےسامنے لانے کا پورا سہرا دیا جانا چاہیے۔ حالانکہ اس بی جے پی حامی ویب سائٹ کے ذریعے دی وائر کی رپورٹ کے بارے میں اس جانکاری کے لئے جس ‘ ذرائع ‘ کو کریڈٹ دیا گیا ہےاس کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔یا تو دی وائر یا بخشی کے اسٹاف کے فون اور ای میل پر خفیہ ایجنسیز کے ذریعے نظر رکھی جا رہی ہے اور اس کی جانکاریاںOPINDIA کو دی جا رہی ہیں۔ یا پھر یہ ‘ ذرائع ‘ بخشی یا ان کے کوئی مددگار ہیں یا پھر ان کے ذریعے کسی آدمی کو یہ کام دیا گیا ہے۔ہمارے نامہ نگار کو چوکسی کے اس لاء فرم کے ساتھ مختصر تعلق، جس کو بعد میں چوکسی کے پی این بی گھوٹالے سے جڑے ہونے کے بعد منسوخ کر دیا گیا، میں کچھ غیرمعمولی یا غیر مناسب نہیں دکھا لیکن پھر بھی کچھ سوال ہیں۔
جہاں ہر لاء فرم کو کسی بھی کلائنٹ جس کے بارے میں حکومت جانچکر رہی ہو، کی نمائندگی کرنے کا پورا حق ہےلیکن پھر بھی ایک رسک ہمیشہ بنا رہتا ہے جب یہ فرم کسی وزیر کی بیٹی اور داماد کی ہو اور بہت ممکن ہے کہ یہی وجہ رہی ہو کہ اس لا ءفرم نے چوکسی کا نام پی این بی گھوٹالہ میں آنے کے فوراً بعد چوکسی کے ساتھ ہوا معاہدہ منسوخ کر دیا۔قانوناً وہ چوکسی کی نمائندگی کر سکتے تھےویسے ہی جیسے دوسرےوکیل اب کر رہے ہیں۔ کسی گھوٹالے کے ملزم کو بھی وکیل ملنے کا حق ہوتا ہے۔ لیکن پھر جیٹلی کی بیٹی اور داماد نے معاہدہ کیوں توڑا؟ صاف طور پر صرف اس لئے کہ وہ اپنے قریبی رشتہ دار جو کیبنٹ میں ایک بڑا عہدہ سنبھال رہے ہیں، کو کسی طرح کا سیاسی نقصان نہیں پہنچانا چاہتے تھے۔کیا ہوتا اگر میہل چوکسی (اور ان کے دوست نیرو مودی) کسی طرح اپنی دھوکہ دھڑی کا منصوبہ بنا اجاگر ہوئے ایک سال تک اور چلاتے رہتے؟ یہ سب کے لئے مشکل حالت ہوتی اور بی جے پی حامی ویب سائٹوں کو دی وائر کے خلاف کانسپریسی تھیوری کھڑی کرنے میں اور مشکلیں آتیں!