یہ پہلا موقع ہے جب ایسے کسی معاملے میں کسی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ جبکہ مئی 2014 سے ابھی تک پورے ملک میں ایسے 54 معاملے درج ہو چکے ہیں۔
نئی دہلی :گئو رکشا کے نام پر قتل کے معاملے میں جھارکھنڈ کے ایک مقامی کورٹ نے آج 11 لوگوں کو قصوروار پایا ہے۔ ان 11 قصوروارلوگوں میں ایک بی جے پی لیڈرکا نام بھی شامل ہے۔واضح ہو کہ بی جے پی لیڈرکوعدالت نے تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (یعنی قتل کرنے کے جرم) کے تحت قصوروار پایا ہے۔
ملزموں کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عدالت نے کہا کہ یہ حملہ منظم سازش کا نتیجہ تھا۔سزا کی مدت 20 مارچ کو سنائی جائیگی۔ وکیل صفائی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ سال 29 جون کو ریاست کے رام گڑھ ضلع میں علیم الدین عرف اصغر انصاری کو بھیڑ نے پیٹ کر ماردیا تھا۔ اس پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ گئو تسکری کرتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایسے کسی معاملے میں کسی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ جبکہ مئی 2014 سے ابھی تک پورے ملک مں ایسے 54 معاملے درج ہو چکے ہیں۔
Categories: خبریں