خبریں

سعودی عرب ایٹم بم بنانے سے گریز نہیں کرے گا، سعودی ولی عہد

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے امریکی دورے سے چند دن قبل ایران کو شدید دھمکیاں دی ہیں۔ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا انیس مارچ سے شروع ہو گا۔

saudi prince dw

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر ایران نے ایٹم بم بنایا تو سعودی عرب پیچھے نہیں رہے گا۔ شہزادہ محمد کا یہ انٹرویو امریکی ٹیلی وژن چینل سی بی ایس  اٹھارہ مارچ کو نشر کرے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کی قطعاً خواہش نہیں کہ جوہری بم بنایا جائے لیکن ایرانی پیش رفت پر سعودی عرب جلد از جلد ایٹم بم حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ بتیس سالہ ولی عہد نے اپنے انٹرویو میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای پر بھی کڑی تنقید کی ہے۔اس انٹرویو میں انہوں نے آیت اللہ خامنہ ای کی خطے سے متعلق سیاست کو نازی دور کے آڈولف ہٹلر کی توسیع پسندانہ عزائم سے تشبیہ دی۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی لیڈر خطے میں اپنی منشا کے تحت معاملات آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ سلمان اس سے قبل بھی خامنہ ای کو ہٹلر سے تشبیہ دے چکے ہیں۔

سعودی ولی عہد نے اپنے ملک میں اصلاحات کا عمل شروع کر رکھا ہے

سعودی ولی عہد نے اپنے ملک میں اصلاحات کا عمل شروع کر رکھا ہے

سعودی ولی عہد نے ایران کے حوالے سے جن خیالات کا اظہار کیا ہے، وہ اُن کے امریکی دورے سے قبل خاصے اہم خیال کیے گئے ہیں۔یہ امر اہم ہے کہ سعودی حکومتی کابینہ نے منگل تیرہ مارچ کو قومی جوہری پالیسی کی منظوری دی ہے۔ سعودی عرب اگلی دو دہائیوں کے دوران سولہ جوہری توانائی کے مراکز قائم کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہے۔ ریاض حکومت امریکا سے جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔

امریکی ٹیلی وژن چینل کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو کے مختلف حصوں کو نیوز ایجنسی اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے۔