خبریں

پڑھائی چھوڑنے والوں میں دلت اور مسلم بچوں  کی تعداد سب سے زیادہ

وزیرِ مملکت برائے ترقی انسانی وسائل نے بتایا کہ ابتدائی تعلیم میں ایس سی کے بچوں کی اوسط ڈراپ آؤٹ شرح 4.46، ایس ٹی  کی 6.93 اور مسلم کمیونٹی کی 6.54 فیصدی ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی : ملک میں اسکولی تعلیم بیچ میں ہی چھوڑنے (ڈراپ آؤٹ) والے بچوں میں ایس سی ،ایس ٹی اور مسلم کمیونٹی کے طالب علموں کی تعداد سب سے زیادہ ہوتی ہے۔پارلیامنٹ میں راجو شیٹی کے سوال کے تحریری جواب میں وزیرمملکت برائے ترقی انسانی وسائل اپیندر کشواہا نے یہ جانکاری دی۔انہوں نے کہا کہ Unified District Information System for Education ,U-DISEکے مطابق، مسلم اور ایس سی ایس ٹی کے طالب علموں کا ڈراپ آؤٹ ملک کے اوسط ڈراپ آؤٹ سے زیادہ ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے اعداد و شمار بھی پیش کیا۔

وزیرِ مملکت برائے ترقی انسانی وسائل کی طرف سے دئے گئے اعداد و شمار کے مطابق، ابتدائی سطح پر ملک کے تمام طبقوں کے بچوں کی اوسط ڈراپ آؤٹ شرح 4.13 فیصدی ہے تو ایس سی کی 4.46، ایس ٹیکی 6.93 فیصدی اور مسلم کمیونٹی کی 6.54 فیصدی ہے۔اسی طرح اپر پرائمری تعلیم میں تمام زمروں کی اوسط ڈراپ آؤٹ شرح 4.03 فیصدی ہے تو ایس سی کی 5.51 فیصدی،ایس ٹی  کی 8.59 فیصدی اور مسلم کمیونٹی کی ڈراپ آؤٹ شرح 9.49 فیصدی ہے۔ثانوی سطح پر تمام زمروں کی اوسط ڈراپ آؤٹ شرح 17.06 فیصدی ہے، تو ایس سیکی 19.36 فیصدی، ایس ٹی  کی 24.68 فیصدی اور مسلم کمیونٹی کی 24.12 فیصدی ہے۔

حکومت نے سوموار کو بتایا کہ ملک میں سرکاری پرائمری اسکولوں کی تعداد میں کمی آئی ہے، حالانکہ یہ کمی معمولی ہے۔  پارلیامنٹ میں جن ادھیکار پارٹی کے رکن پارلیامان راجیش رنجن کے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیرِ مملکت برائے ترقیِ انسانی وسائل اپیندر کشواہا نے یہ جانکاری دی۔انہوں نے کہا،یوڈی آر ایس ای کے مطابق، پرائمری اسکولوں کی تعداد میں تھوڑی کمی آئی ہے۔  یہ15-2014 میں 7.12 لاکھ سے گھٹ‌کر-16-2015 میں 7.08 لاکھ ہو گئی ہے۔  ‘کشواہا نے یہ بھی کہا، ‘ اسکولوں کو کھولنا اور بند کرنا ریاستوں / یونین ٹیریٹری ریاستوں کی حکومتوں کا موضوع ہے۔  ‘