جون 2017میں جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں علیم الدین انصاری کے قتل کے جرم میں بھاجپا لیڈر سمیت 11لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔
نئی دہلی :جھارکھنڈ کی فاسٹ ٹریک عدالت نے گئو رکشا سے جڑے ایک معاملے میں 11 گئو رکشکوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔گزشتہ جمعہ کو عدالت نے بھاجپا لیڈر سمیت 12میں سے 11کو آئی پی سی کی دفعہ 302کے تحت قصوروار پایا تھا ۔ ان میں سے تین پر دفعہ 120بی کے الزام بھی ثابت ہوئے۔عدالت نے یہ بھی مانا کہ یہ ایک منظم سازش تھی ۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ملزموں کو کورٹ لے جاتے وقت گیٹ پر جے شری رام کے نعرے لگے ۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے عدالت کے احاطے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی تھی ۔کیس کی شنوائی کے دوران کئی سیاسی پارٹیوں کے لوگ بھی کورٹ آئے تھے ۔ان ملزموں میں گئو رکشا سمیتی کے چھوٹو ورما ،دیپک مشرا،چھوٹو رانا ،سنتوش سنگھ ،بھاجپا لیڈر نتیا نند مہتو ،وکی ساو ۔سکندر رام ،روہٹ ٹھاکر ،وکرم پرساد ،راجو کمار اورکپل ٹھاکر شامل ہیں ۔
ملک میں پہلی بار ہوا ہے کہ جب مبینہ طور پر گئو رکشا کے نام پر ہوئے تشدد سے جڑے کسی معاملے میں ملزموں کو سزا ہوئی ہے۔غور طلب ہے کہ گزشتہ سال 29 جون کو ریاست کے رام گڑھ ضلع میں علیم الدین عرف اصغر انصاری کو بھیڑ نے پیٹ کر ماردیا تھا۔ اس پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ گئو تسکری کرتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایسے کسی معاملے میں کسی کو قصوروار ٹھہرایا گیا اور سزاسنائی گئی ہے۔ جبکہ مئی 2014 سے ابھی تک پورے ملکمیں ایسے 54 معاملے درج ہو چکے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ جس وقت ان پر حملہ ہوا تھا علیم الدین اپنی وین میں قریب 200کیلو گرام گوشت لے جارہے تھے۔ان کی گاڑی کو آگ لگادی گئی تھی ۔پولیس کے بیچ بچاؤ کے بعد علیم الدین کو اسپتال لے جایا گیا تھا ،جہاں انہوں نے دم توڑ دیا ۔سزا کے اعلان کے بعد وکیل صفائی بی ایم ترپاٹھی نے کہا کہ یہ معاملہ کسٹڈی میں موت کا ہے ،چوں کہ علیم کو گمبھیر حالت میں پولیس کے ذریعے لے جایا گیا ۔اس لیے پولیس کسٹڈی میں موت کا معاملہ ہے ۔ہم اگلے 60 دنوں میں ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے ۔
Categories: خبریں