ساگر کےڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی میں 40 طالبات کے ساتھ ہوئے اس واقعہ پر طالبات نے غصہ کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے واقعہ کو شرمناک بتاتے ہوئے معافی مانگی ہے۔
نئی دہلی :مدھیہ پردیش کے ساگر میں ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی کے ایک ہاسٹل میں رہنے والی تقریباً 40 طالبات نے ہاسٹل وارڈن پر کپڑے اترواکر چیکنگ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
#MadhyaPradesh: At least 40 girls, residing in one of the hostels of Dr Hari Singh Gour University in Sagar, allege that they were stripped & searched by hostel warden after a used sanitary pad was found lying in the hostel premises. pic.twitter.com/G2m1rMnGkG
— ANI (@ANI) March 26, 2018
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی خبر کے مطابق، وارڈن کے اس کار نامہ کے پیچھے یونیورسٹی کے ہاسٹل احاطے میں استعمال کئے گئے سینٹری نپکین پڑے ملنے کی وجہ بتائی جا رہی ہے، جس کے بعد ہاسٹل وارڈن نے 40 لڑکیوں کے کپڑے اترواکر تلاشی لی۔
#MadhyaPradesh: At least 40 girls, residing in one of the hostels of Dr Hari Singh Gour University in Sagar, allege that they were stripped & searched by hostel warden after a used sanitary pad was found lying in the hostel premises. pic.twitter.com/G2m1rMnGkG
— ANI (@ANI) March 26, 2018
وہیں، پورے معاملے کو یونیورسٹی نے شرمناک اور قابل مذمت بتایا ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر آرپی تیواری نے پورے مسئلے پر کہا، ‘ یہ شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ میں نے طالبات کو بتایا ہے کہ وہ سب میری بیٹی کی طرح ہیں اور میں ان سے معافی مانگتا ہوں میں نے ان کو اس معاملے میں کارروائی کرنے کایقین بھی دلایا ہے۔اگر وارڈن کو قصوروار پایا جاتا ہے تو ان کے خلاف کارروائی ضرور کی جائےگی۔ ‘
Categories: خبریں