رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کے واقعات میں تین افراد کی موت ہوچکی ہے اور 50سے زائد افراد زخمی ہیں ۔کانکی ناڑہ اور رانی گنج میں درجنوں دوکانیں جلادیے گئے ہیں ۔
نئی دہلی :رام نومی کے موقع پر ہوئے فرقہ وارنہ تشدد کے واقعات کے دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم اور مجاہد آزادی مولانا ابو الکلام آزاد کے مجسمہ کو منہدم کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے اور سوشل میڈیا پرشر پسند عناصر کے ذریعہ مجسمہ کو توڑ ے جا نے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کے واقعات میں تین افراد کی موت ہوچکی ہے اور 50سے زائد افراد زخمی ہیں ۔کانکی ناڑہ اور رانی گنج میں درجنوں دوکانیں جلادیے گئے ہیں ۔جب کہ پرولیامیں تو ایک شخص کی موت کے ساتھ کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔ڈپٹی کمشنر آف پولس ہیڈ کوارٹر ارندم دتا مکمل طور پر زخمی ہوگئے ہیں اور ان کا دایاں ہاتھ تو مکمل طور پر خراب ہوگیا ہے ۔
رام نومی کے موقع پراسلحہ کے ساتھ ریلی نکالے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا کہ رام نومی کے جلوس میں بچوں کے ہاتھوں میں ہتھیار دیاجانا بنگال کی تہذیب و تمدن کے سراسر خلاف ہے اور انہوں نے اس کے ساتھ ہی پولیس انتظامیہ کو ہدایت دی جن لوگوں نے اسلحہ کے ساتھ ریلی نکالی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
وزیرا علیٰ نے کہا کہ سیاسی فائدے کیلئے مذہب کا استعما ل قابل مذمت ہے ۔وزیرا علیٰ نے سوال کیا کہ ’’بھگوان رام نے ہتھیارلے کر ریلی نکالنے کو کہا ہے‘‘؟میں ریاست کے لااینڈ آرڈر کو بھگوان رام کے نام پر خراب کرنے کی ہرکوشش کو ناکام کریں گے ۔اس لیے میں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور تمام ضلع سپرنڈنٹ کو ہدایت دیتی ہوں کہ اس طرح کی ریلی نکالنے والوں کے خلاف کارروائی کریں اور کسی کو بھی نہیں بخشا جانا چاہیے۔
Maulana Abul Kalam Azad, a freedom fighter who served India for decades, who chose nationalism over religion, who became the first education minister of India, his statue was razed down by right wing goons celebrating #RamNavami in West Bengal.
What has BJP done to India! pic.twitter.com/nfDDFZlWde
— Jas Oberoi (@iJasOberoi) March 26, 2018
خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی سخت ہدایات کے باوجود ریاست کے بعض علاقوں میں جس میں بیر بھوم، مغربی مدنی پور ، ہورہ اور کلکتہ کے کچھ مقامات پر اسلحہ کے ساتھ ریلی نکالی گی ۔جس میں بچوں کے ساتھ خواتین کے ہاتھوں میں ہتھیار تھے ۔
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش ، خواتین سیل کی لیڈر و سابق بنگلہ اداکارہ لاکٹ چٹرجی کے خلاف غیر ضمانتی دفعات کے تحت کیس درج کیے گئے یں ۔دلیپ گھوش ایک ایسی ریلی کی قیادت کی تھی جس میں جلوس کے شرکاء کے ہاتھوں میں ہتھیار تھے۔دریں اثنا بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے اس معاملے میں کہا ہے کہ’ استر پوجا‘ایک قدیم ہندو روایت ہےاور انہیں مسلح ریلی نکالنے پر پابندی کا کوئی علم نہیں تھا۔گھوش نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس عوامی بیداری سے ڈر گئی ہےاس لیے ہم پر فرضی مقدمات لگائے جارہے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی یواین آئی اردو اور پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں