ہندو تنظیموں کے ذریعے نکالی گئی جھانکی میں افرازل قتل کے ملزم شمبھولال کو ‘اینٹی لو جہاد ‘ ہیرو کی شکل میں دکھایا گیا تھا۔
نئی دہلی: 25 مارچ کو رام نومی کے موقع پر جہاں ملک بھر میں رام کی جھانکیاں نکالی جا رہی تھیں وہیں جودھ پور کی ہندووادی تنظیموں کے ذریعے نکالی گئی ایک شوبھا یاترا میں راج سمند میں ایک مسلم مزدور افرازل کا قتل کرکے اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے شمبھولال ریگر کی ستائش کی گئی۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، جودھ پور میں رام نومی کے موقع پر نکالی گئی ایک شوبھایاترا میں شمبھولال ریگر کی ستائش کی گئی۔ اس شوبھایاترا میں ایک آدمی شمبھولال کے حلیے میں ایک تخت پر بیٹھا تھا۔اس جھانکی میں پوسٹر بھی لگے تھے جن پر لکھا تھا، ‘ ہندو بھائیو جاگو، اپنی بہن اور بیٹی بچاؤ، لو جہاد سے ملک کو آزاد کرانا چاہئے۔’ ساتھ ہی جھانکی میں شمبھولال ریگربن کر بیٹھے آدمی کے ہاتھ میں ہتھیار کے طور پر کدال بھی تھی۔
Rajasthan: Tableau taken out in Jodhpur on #RamNavami to honour murderer, who hacked a man to death & set the body on fire in Rajsamand last year. The killer, Shambhu Lal, had also recorded the act on video & uploaded it on social media, in December. pic.twitter.com/ApbH7SsCkJ
— ANI (@ANI) March 27, 2018
واضح ہو کہ راجستھان کے راجسمند ضلع میں 6 دسمبر 2017 کو شمبھولال ریگر عرف شمبھو بھوانی نام کے آدمی نے محمد افرازل نام کے ایک 50 سالہ مزدور کو لو جہاد کے نام پر بے رحمی سے قتل کر دیا تھا۔ پھر اس کی لاش کو پیٹرول ڈالکر جلا دیاتھا۔اتناہی نہیں اس نے قتل کا ویڈیو بناکر اس کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرکے آپسی بھائی چارے کو بگاڑنے کی بھی کوشش کی تھی۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، آرگنائزر وشو ہندو پریشد کے جودھ پور منڈل کے جوائنٹ سکریٹری مہیندر سنگھ نے بتایا، ‘رام نومی تہوار کا انعقاد گزشتہ 35 سالوں سے ہو رہا ہے اور وشو ہندو پریشد کے بینر تلے ہو رہا ہے۔اس سال تقریبا ڈھائی لاکھ لوگوں نے اس تہوار میں حصہ لیا اور ہم عام طور پر نوجوانوں سے کہتے ہیں کہ وہ موجودہ مدعوں پر جھانکیاں نکالیں۔’ حالانکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تنظیم کو نہیں پتا تھا کہ ریگر کے اعزاز میں بھی جھانکی نکالی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا، ‘ یقیناً عصری موضوعات میں لو جہاد بھی شامل ہے۔ لیکن ہم نے اپنے کارکنان کو کہا تھا کہ وہ ریگر سے متعلق کوئی جھانکی نہ نکالیں لیکن تہوار کے دوران ایک ایسی ہی جھانکی نکالی گئی۔ ‘
Categories: خبریں