چیف الیکشن کمشنر او پی راوت پر سال 2009 میں ڈپارٹمنٹ آف ٹرائبل ویلفیئر کا چیف سکریٹری رہتے ہوئے نا اہل لوگوں کوایس سی کے ریزرویشن کا فائدہ دینے کا الزام لگایا تھا۔
نئی دہلی :مدھیہ پردیش میں حال ہی میں ہوئے منگاولی اور کولارس ضمنی انتخاب کے دوران چیف الیکشن کمشنر او پی راوت کے خلاف نو سال پرانی شکایت کی جانچ ریاست کی شیو راج سنگھ چوہان حکومت کے ذریعے بند کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے پرسونل ڈپارٹمنٹ کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر او پی راوت کے خلاف جانچ بند کرنے کی وجہ ان کا ریٹائر ہونا اور شکایت کرنے والے کا نام ،پتہ پورا نہ ہونا بتایا گیا ہے۔
راجستھان پتریکا کی رپورٹ کے مطابق سال 2009 کے مئی مہینے میں یہ شکایت ریاست کے سونی ضلع میں ‘اجاکس سنگٹھن کے سدسیہ براہمنے’ کے نام سے چیف سکریٹری سے کی گئی تھی۔شکایت میں او پی راوت اور ان کے ماتحت افسر سریندر سنگھ بھنڈاری پر الزام لگائے گئے تھے۔ مدھیہ پردیش کیڈر کے آئی اےایس افسررہے راوت اس وقت ڈپارٹمنٹ آف ٹرائبل ویلفیئر کے چیف سکریٹری تھے۔
شکایت میں اس عہدہ پر رہتے ہوئے نا اہل لوگوں کو ایس سی کےریزرویشن کا غلط طریقے سے فائدہ پہنچانے کا الزام او پی راوت پر لگایا گیا تھا۔غور طلب ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف شکایت کی جانچ بند کرنے کی تجویز منگاولی اور کولارس ضمنی انتخاب کے دن یعنی گزشتہ 24 فروری کو دیا گیا تھا۔
Categories: خبریں