شیوراج حکومت نے پانچ باباؤں کو وزیر مملکت بناکر نرمدا کے تحفظ کا کام سونپا ہے۔ پاٹکر نے سوال اٹھایا کہ کیا ان باباؤں کو پتا ہے کہ ندی پر بنے باندھوں کی وجہ سے کتنا نقصان ہو رہا ہے؟
نئی دہلی:مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے پانچ باباؤں کو نرمدا ندی کے تحفظ کے لئے وزیر مملکت کا درجہ دئے جانے پر نرمدا بچاؤ آندولن کی چیف میدھا پاٹکر نے مخالفت کی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا وزیر مملکت کا درجہ پانے والے بابا نرمدا میں غیر قانونی کھدائی روک پائیںگے؟پتریکا کی خبر کے مطابق میدھا پاٹکر نے کہا کہ کیا یہ بابا نرمدا ندی میں ہو رہی غیر قانونی کھدائی کو روک پائیںگے؟ کیا ان باباؤں کو پتا ہے کہ ندی پر بنے باندھوں کی وجہ سے کتنا نقصان ہو رہا ہے؟ مدھیہ پردیش اور گجرات میں ندی کس حال میں ہے؟
پاٹکر نے کہا، ‘ گزشتہ سال جس ندی میں سیلاب آیا تھا اور لوگوں کو بچانے کی کوشش ہو رہی تھی، وہی ندی آج سوکھی پڑی ہے۔ حکومت کی اسکیموں کی وجہ سے ہر روز نرمدا کا کروڑوں لیٹر پانی بڑی بڑی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے دیا جا رہا ہے۔ ‘انہوں نے آگے سوال کیا، ‘ ندی تحفظ کے نام پر ریاستی حکومت کی نرمدا سیوا یاترا پر بد عنوانی کا الزام لگانے والے کمپیوٹر بابا نے کیا اپنے الزام واپس لے لئے ہیں؟ ‘میڈیا نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں آگے کہاکہ، ‘ حکومت نے پہلے نرمدا سیوا یاترا کے نام پر تقریباً دو ہزار کروڑ روپے برباد کر دئے۔ غیر قانونی کھدائی روکنے، ندی کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں شراب کی دکان نہ کھولنے اور ندی کے کنارے چھ کروڑ پودے لگانے کا عزم لےکر کی گئی یاترا کے یہ تینوں ہی کام نہیں ہوئے ہیں۔ ‘
غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں مدھیہ پردیش حکومت نے پانچ ہندو مذہبیگروؤں اور روحانی پیشواؤں کو وزیر مملکت کا درجہ سونپا تھا۔ وزیر مملکت کا درجہ دینے سے پہلے ریاستی حکومت نے ان پانچ سنتوں کی قیادت میں نرمدا سے لگے علاقوں میں پودہ لگانے، آبی تحفظ اور صاف صفائی جیسے موضوعات پر عوامی بیداری مہم چلانے کے لئے ایک خاص کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔نرمدانند مہاراج، ہری ہرانند مہاراج، کمپیوٹر بابا، بھیّو مہاراج اور پنڈت یوگیندر مہنت وزیر مملکت بنائے گئے تھے۔
انہی باباؤں کی قیادت میں 28 مارچ کو اندور میں ہوئی سنت سماج کی میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا تھا کہ ریاست کے 45 ضلعوں میں ان 6.5 کروڑ پودوں کی گنتی کرائی جائےگی، جن کو گزشتہ سال 2 جولائی کو ریاستی حکومت کے ذریعے نرمدا کے کنارے لگائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔انہوں نے اس سرکاری دعویٰ کو مہاگھوٹالہ قرار دیا تھا اور نرمدا گھوٹالہ رتھ یاترا نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن جب ان باباؤں کو وزیر مملکت بنا دیا گیا تو انہوں نے نہ صرف رتھ یاترا منسوخ کر دی بلکہ حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آنے لگے۔
Categories: خبریں