خبریں

ڈاکٹر کفیل احمد خان کو 8 مہینے بعد ملی ضمانت

ڈاکٹر کفیل کی بیوی  ڈاکٹرشبستاں خان  نے دی وائر کو بتایا کہ یہ ہمارے لیے بہت ہی خوشی کادن ہے ۔ مجھے عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ وہ جلد اس معاملے میں باعزت بر ی ہوں گے۔

Photo: ZeeNews ScreenShot

Photo: ZeeNews ScreenShot

نئی دہلی :8 مہینے بعد ڈاکٹر کفیل احمد خان کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔جسٹس یشونت ورما نے ضمانت  عرضی کی شنوائی کی ،جبکہ اس معاملے میں ڈاکٹر کفیل کی طرف سے نذرالاسلام  جعفری اورصدف الاسلام جعفری نے پیروی کی ۔وہیں اس معاملے میں  حکومت کی طرف سے وملیندو ترپاٹھی پیش ہوئے۔ڈاکٹر کفیل کی ضمانت پر ان کی بیوی ڈاکٹرشبستاں خان  نے دی وائر کو بتایا کہ یہ ہمارے لیے بہت ہی خوشی کادن ہے ۔آٹھ مہینے بعد ان کو ضمانت ملی ہے ۔ہم میڈیا ،سماجی کارکن اور سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے والے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے مسلسل میرے شوہر کے لیے لکھا اور سچ کا ساتھ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ وہ جلد اس معاملے باعزت بر ی ہوں گے۔

غور طلب ہے کہ گورکھپور میڈیکل کالج میں گزشتہ سال مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی کی وجہ سے بڑی تعداد میں  بچوں کی موت کے معاملے میں  ڈاکٹر کفیل کو ستمبر کو پہلے ہفتے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر کفیل کی  بیوی نے اپنے شوہر اور دوسرے ملزم ڈاکٹروں کے جیل میں قتل کیے جانے کا خدشہ  بھی ظاہر کیا تھا۔ کفیل کی  بیوی ڈاکٹر شبستاں خان نے  کہا تھا کہ  جیل میں قید ان کے شوہر کو گزشتہ 29 مارچ کو دل کا زبردست دورہ پڑا تھالیکن ان کا ٹھیک سے علاج نہیں کرایا گیا۔

واضح ہو کہ ڈاکٹر کفیل گزشتہ سال 11-10اگست کو گورکھپور میڈیکل کالج میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی کی وجہ سےبڑی تعداد میں  بچوں کی موت کے معاملے میں 9 ملزموں میں سے ہیں۔ معاملے کے ایک ملزم اور میڈیکل کالج میں آکسیجن کی سپلائی کے ذمہ دار کاروباری منیش بھنڈاری کو سپریم کورٹ سے پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ان کو علاج کے دوران بچوں کی موت کے بعد عہدے سے بر طرف کر دیا گیا تھا۔