خبریں

کھیل کی دنیا:اولمپک میں کر کٹ،گوتم گمبھیرکا استعفیٰ اور کوہلی کو کھیل رتن

کھیل کی دنیا:آئی سی سی کو امید ہے کہ اگر دنیا کے104ممالک میں کرکٹ نے بہت جلد ہی مقبولیت حاصل کر لی تو ہو سکتا ہے 2028کے اولمپک میں اس کھیل کو شامل کر لیا جائے۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

ویسے تو کرکٹ دنیا کے بہت کم ممالک میں کھیلی جاتی ہے مگر جن ممالک میں بھی یہ کھیل ہوتا ہے وہاں اس نے اپنی ایک خاص جگہ بنا لی ہے۔دنیا میں عالمی سطح کی کرکٹ کا آغاز پہلے ٹسٹ کرکٹ سے ہوا، اس کے بعد محددود اووروں کی کرکٹ یعنی یک روزہ کرکٹ ہوئی اور پھر اس کے بعد کرکٹ میں ایک نیا فارمیٹ ٹی20 کو متعارف کرایا گیا۔اب دس۔ دس اووروں کی کرکٹ بھی ہونے والی ہے۔انٹر نیشنل کرکٹ کونسل اب اس کوشش میں لگا ہے کہ کرکٹ کو دنیا کے زیادہ تر ممالک میں متعارف کرا دیا جائے تاکہ دنیا کے دوسرے ممالک بھی کرکٹ کھیلیں اور وہاں کے شائقین کرکٹ کا مزہ لے سکیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایک اہم فیصلہ کرکے اپنے 104رکن ممالک کوٹی20کھیلنے کا درجہ دے دیا ہے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اب یہ سبھی ممالک ایک دوسرے کے خلاف ٹی20کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں جنہیں آئی سی سی کی منظوری حاصل ہوگی۔آئی سی سی کے سی ای او ڈیو رچرڈسن کو لگتاہے کہ اس کے دو اہم فائدے ہوں گے ۔پہلا تو یہ کہ کرکٹ کو دنیا کے دوسرے ممالک میں مقبول ہونے کا موقع ملے گا اور اگر کرکٹ زیادہ تر ممالک میں کھیلا جانے لگا تو اس کے بعد اسے دنیا کے سب سے بڑے کھیل میلہ اولمپک میں شامل کئے جانے کی امید بڑھے گی۔آئی سی سی کو امید ہے کہ اگر دنیا کے104ممالک میں کرکٹ نے بہت جلد ہی مقبولیت حاصل کر لی تو ہو سکتا ہے 2028کے اولمپک میں اس کھیل کو شامل کر لیا جائے۔
گزشتہ دنوں کرکٹ کے کے بارے میں ایک اور اہم فیصلہ ہوا۔آئی سی سی نے اب تک 8مرتبہ منعقد ہو چکی چمپئنس ٹرافی کو اب ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔2021میں اس کا نواں ایڈیشن ہندوستان میں ہی منعقد ہونا تھا مگر اب اس کی جگہ آئی سی سی نے ٹی 20عالمی کپ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ یعنی2020میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی20عالمی کپ کے بعد2021میں یہ ہندوستان میں منعقد ہوں گے۔یعنی لگاتار دو سال یہ ٹورنامنٹ منعقد ہوگا۔

دہشت گردانہ کارروائیوں کی وجہ سے پاکستان کی بڑی کوششوں کے باوجود وہاں کرکٹ ٹیمیں جانے کو تیار نہیں ہو رہی ہیں۔نو سال پہلے سری لنکا کے کھلاڑیوں سے بھری بس میں دہشت گردانہ حملہ ہو گیا تھا اس کے بعد سے وہاں دوسرے ممالک کی ٹیمیں آنے سے کتراتی ہیں۔اس کے بعد سے حالانکہ عالمی الیون، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں یہاں آئی ہیں مگر پاکستان کو ابھی بھی اس بات کا افسوس ہے کہ یہاں دوسری بڑی ٹیمیں نہیں آ رہی ہیں۔ٹیم کے موجودہ کوچ مکی آرتھر کو امید ہے کہ اب بڑی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی مگر ان کی بات کتنی سچ ثابت ہوتی ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

انڈین پریمیئر لیگ پورے جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔ٹورنامنٹ کے دورا ن الٹ پھیر کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اس دوران جو سب سے اہم بات رہی وہ یہ کہ دہلی ڈیئر ڈیولس کے کپتان گوتم گمبھیر نے ٹیم کی ناکامی کہ ذمہ داری لیتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔آئی پی ایل میں ناکامی کے بعد پہلے بھی کئی کپتان استعفیٰ دے چکے ہیں مگر گمبھیرکے استعفیٰ میں ایک خاص بات یہ ہے کہ نہ صرف انہوں نے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دیا بلکہ اپنی دو کروڑ 80لاکھ کی تنخواہ لینے سے بھی منع کر دیا۔کمال کی بات یہ ہے کہ جو گمبھیر اپنی کپتانی میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرس کو دو بار خطاب دلا چکے ہیں وہ اپنی گھریلو ٹیم دہلی کو مایوسی سے باہر نہیں نکال سکے۔تا دم تحریر آئی پی ایل کے جاری ایڈیشن میں دہلی کی ٹیم سب سے نیچے ہے۔

علامتی تصویر/ فوٹو : اے ایف پی

علامتی تصویر/ فوٹو : اے ایف پی

راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ ہندوستان میں کھیلوں کے شعبے میں دیا جانے والا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔1991میں اس ایوارڈ کے شروع ہونے سے پہلے ارجن ایوارڈ کو سب سے بڑا ایوارڈ مانا جاتا تھا۔بی سی سی آئی نے اس بار کھیل رتن کیلئے وراٹ کوہلی کے نام کی تجویز رکھی ہے اور ایسی امید ہے کہ انہیں یہ ایوارڈ مل جائے گا۔اگر کوہلی یہ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو راجیو گاندھی کھیل رتن حاصل کرنے والے وہ سچن تندولکر اور مہندر سنگھ دھونی کے بعد تیسرے کرکٹر ہوں گے۔ہر سال 29ستمبر کو عظیم ہاکی کھلاڑی دھیا ن چند کی یوم پیدائش کے موقع پر ہندوستان میں کھلاڑیوں کو کھیل رتن،ارجن ایوارڈ اور کوچ کو درونا چاریہ ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔

لیونل میسی کے شاندار کھیل کے بدولت بارسلونا نے سیویا کو5-0سے شکست دے کر کوپا ڈیل رے فٹبال ٹورنامنٹ کا خطاب لگاتار چوتھی اور کل ملا کر30ویں مرتبہ جیت لیا۔دنیا میں اپنے کروڑوں فینس بنا چکے فٹبالر لیونل میسی کمائی کے معاملے میں بھی نمبر ون ہیں۔ فرانس کے ایک فٹبال میگزین کے مطابق میسی نے مختلف ذرائع سے ملا کر 10.25ارب روپئے کی کمائی کی ہے۔ میسی کے بعد دوسرے نمبر پر کرسٹیانو رونالڈو ہیں جن کی آمدنی 7.65ارب روپئے ہے۔میسی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ جب وہ میدان پر موجود ہوتے ہیں تو ہر منٹ ان کی آمدنی 20.34لاکھ روپئے ہوتی ہے۔

گزشتہ ہفتہ رافل نڈال نے شاندار کھیل کے بعد ایک طرف جہاں گیارہویں مرتبہ مونٹے کارلو خطاب جیتا وہیں انہوں نے درجہ بندی میں اپنی پہلی پوزیشن بھی برقرار رکھی ہے۔اب تک سولہ گرینڈ سلیم خطاب حاصل کر چکے نڈال کل ملا کر76اے ٹی پی ٹور خطاب حاصل کر چکے ہیں۔