خبریں

صحافی جے ڈے  قتل معاملے میں چھوٹا راجن سمیت 8 لوگوں کو عمر قید

اسپیشل  مکوکا عدالت نے اس معاملے میں انڈرورلڈ ڈان چھوٹا راجن کے علاوہ8 دوسرے لوگوں  کو مجرم  ٹھہرایا ہے۔

جے ڈے اور چھوٹا راجن (فوٹو : ٹوئٹر اور پی ٹی آئی)

جے ڈے اور چھوٹا راجن (فوٹو : ٹوئٹر اور پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ممبئی کی ایک عدالت نے صحافی جیوتر مے  ڈے (جےڈے)  قتل معاملے  میں گینگسٹر چھوٹا راجن کو بدھ کو مجرم قرار دیا وہیں سابق صحافی جگنا وورا اور ایک دوسرے  ملزم کو ثبوتوں کے فقدان میں بری کر دیا۔اسپیشل  مکوکا عدالت کے جج سمیر ادکر نے اس معاملے میں راجن کے علاوہ 8 دوسرے لوگوں  کو قصوروار ٹھہرایا۔ ثبوتوں کی کمی اورپراسیکیوشن  کے ذریعے وورا اور پالسن جوزف  کے خلاف معاملہ ثابت نہیں کر پانے کی وجہ سے عدالت نے دونوں کو بری کر دیا ۔عدالت نے اس معاملے میں چھوٹا راجن سمیت8 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔پراسیکیوشن نے یہ کہتے ہوئے معاملے کے مجرموں  کے لئے زیادہ سے زیادہ سزا کی مانگ کی کہ جےڈے ایک صحافی تھے جو جمہوریت کے چوتھے ستون کی نمائندگی کرتے تھے۔

راجن کو اکتوبر 2015 میں انڈونشیا سے گرفتار کرنے کے بعد ہندوستان لایا گیا تھا۔ وہ فی الحال دہلی  کی تہاڑ جیل میں بند ہے۔جےڈے جانے مانے  کرائم رپورٹر  تھے، جن کا 11 جون 2011 کو گھر لوٹتے وقت ممبئی کے پوئی علاقے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ سی بی آئی کی عدالت نے 2016 میں اس معاملے میں راجن پر الزام طے کیا تھا۔سی بی آئی کے ذریعے داخل چارج شیٹ  کے مطابق راجن نے جےڈے کا قتل اس لئے کیا تھا کیونکہ وہ ان کے ذریعے لکھے گئے کچھ مضامین سے غصے میں تھا۔ ساتھ ہی جےڈے کی ایک منصوبہ بند کتاب کو لےکر بھی وہ چڑھا ہوا تھا جس میں راجن کو ایک ‘ چندی ‘ مجرم کے طورپر  پیش کیا گیا تھا۔

راجن کو 25 اکتوبر 2015 کو انڈونشیا میں بالی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا تھا اور ہندوستان لایا گیا تھا۔پراسیکیوشن کے مطابق وورا پر جےڈے کے خلاف راجن کو بھڑکانے کا الزام تھا اور پالسن پر دو عالمی سم کارڈ حاصل کرنے اور قتل کے لئے دو لاکھ روپے  اور سم کارڈ دوسرے ملزم کو دینے کا الزام تھا۔

جون 11، 2011کو مڈ ڈے اخبار کے 56 سالہ سینئر صحافی جےڈے کو پوئی کے ہیرانندانی گارڈن میں گولی مار‌کر قتل کر دیا گیا تھا۔ پوئی پولیس اسٹیشن میں قتل کا معاملہ درج ہوا اور پھر کرائم برانچ کو معاملہ سونپ دیا گیا۔

جون 27، 2011: ممبئی کرائم برانچ نے سات لوگوں کو گرفتار کیا، جس میں شوٹر ستیش کالیا اور ابھیجیت شندے، ارون ڈاکے، سچن گایکواڑ، انل واگھموڑ، نیلیش شینڈگے اور منگیش اگوانے شامل تھا۔

جانچ‌کے دوران پولیس نے ونود اسرانی، دیپک سیسودیا اور پالسن جوزف  کو گرفتار کیا تھا۔

جولائی 7، 2011: قتل کے ملزمین پر مہاراشٹر حکومت نے مکوکا لگا دیا۔

نومبر 25، 2011: صحافی جگنا وورا کو چھوٹا راجن کو  قتل کی اسکیم کے لئے اکسانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

دسمبر 3، 2011: کرائم برانچ نے چارج شیٹ داخل کی اور معاملے میں چھوٹا راجن اور نین سنگھ بشٹ کو فرار بتایا گیا۔

فروری 21، 2012: جگنا وورا کے خلاف ایک ضمیمہ فردجرم دائر کیا گیا۔

جولائی 27، 2012: جگنا وورا کو ضمانت مل گئی

اپریل 10، 2015: لمبے وقت سے جیل میں بیمار چل رہے ونود اسرانی کی موت ہو گئی۔

جون 8، 2015: عدالت نے 11 ملزمین پر آئی پی سی کی دفعہ 120 بی (سازش)، 302 (قتل) اور دفعہ 34 کے علاوہ مکوکا اور آرمس ایکٹ کے تحت الزام طے کیا۔

اکتوبر 25، 2015: چھوٹا راجن کو انڈونشیا کے  بالی میں گرفتار کر کے ہندوستان لایا گیا اور ابھی وہ تہاڑ جیل میں ہے۔

جنوری 5، 2016: معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔

نومبر 7، 2016: ڈےکی بیوی شبھا شرما نے عدالت کو بتایا کہ قتل سے ہفتہ بھر  پہلے وہ بہت پریشان تھے۔

اگست 31، 2017: مکوکااسپیشل  عدالت نے چھوٹا راجن کے خلاف الزام طے کیا۔

فروری 22، 2018: پراسیکیوشن نے آخری بحث پوری کی۔

اپریل 2، 2018: عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت راجن کا آخری بیان درج کیا۔ راجن کو ویڈیو لنک کے ذریعے تہاڑ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)