سی پی ایم کے مقامی رہنما کے مطابق پارٹی کو زمینی سطح پر کئی سیٹوں پر ایسا کرنا پڑا کیونکہ کئی گاؤں والے ترنمول کانگریس کے خلاف آر پار کی لڑائی چاہتے تھے۔
نئی دہلی : مغربی بنگال میں آئندہ پنجایت انتخابات کے مد نظر نظریات اور سیاست کے لحاظ سے ایک دوسرے کے مضبوط مخالف بی جے پی اور سی پی آئی( ایم) نے حکمراں ٹی ایم سی کو ہرانے کے لیے ندیا ضلع میں ہاتھ ملا لیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ،سی پی ایم کے ضلع کی سطح کے ایک رہنما نے اس کو ‘سیٹ باٹنے کے لیے ایک رسمی مصالحت’بتاتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو کئی سیٹوں پر ایسا کرنا پڑا کیونکہ کئی گاؤں والے ترنمول کے خلاف آر پار کی لڑائی چاہتے تھے۔
سی پی ایم ،بی جے پی کو اکثر ‘ تقسیم کرنے والی طاقت’ بتاتی رہی ہے ۔بی جے پی کے ندیا ضلع صدر نے اس کو ایک ‘مستثنیٰ معاملہ’ بتایا ہے۔دونوں جماعتوں میں یہ بھائی چارہ اپریل کے آخری ہفتے میں دکھنا شروع ہوا تھاجب دونوں جماعتوں نے پنچایت انتخابات کے عمل کے دوران ترنمول کانگریس کی مبینہ تشدد کے خلاف ندیا ضلع کے کریم پور رانا گھاٹ علاقے میں ایک مشترکہ مخالفت ریلی کا انعقاد کیا تھا۔اس ریلی کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکن اپنے اپنے جھنڈے لے کر پہنچے تھے۔
سی پی ایم کے ندیا ضلع سکریٹری اور ریاستی کمیٹی کے کارکن سمت ڈے نے یہ بات مانی کہ پارٹی کو زمینی سطح پر کئی سیٹوں پر ایسا کرنا پڑا کیونکہ کئی گاؤں والے ترنمول کے خلاف آر پار کی لڑائی چاہتے تھے۔ویسٹ بنگال اسٹیٹ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق، 3358 گرام پنچایتوں کی 48650 سیٹوں میں سے 16814پر بغیر کسی مخالف کے انتخابات ہو رہے ہیں ، وہیں 341 پنچایت کمیٹی کی 9217میں سے 3059پر ایک ہی امیدوار میدان میں ہے۔ساتھ ہی 20 ضلع کاؤنسل کی 825 سیٹوں میں سے 203 پر بھی بغیر کسی مخالف کے انتخابات ہو رہے ہیں۔
Utter lies and rumours spread by TMC to distract from the violence it has unleashed on the Left Front cadres. We categorically deny any such understanding and remain opposed to both the BJP and TMC. @thewire_in pic.twitter.com/wNb0ifnw2F
— Sitaram Yechury (@SitaramYechury) May 8, 2018
دریں اثنا سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے اس خبر کو بے بنیاد بتاتے ہوئے سفید جھوٹ سے تعبیر کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں