خبریں

گجرات فساد: ہائی کورٹ نے اوڈے فساد معاملے میں 19 لوگوں کی سزا رکھی بر قرار

گجرات دنگے کے دوران آنند ضلع کے اوڈے قصبے میں ایک گھر میں آگ لگائی گئی جس میں اقلیتی طبقے کے 23لوگ جل کر مر گئے تھے۔

Court-Hammer-2

احمد آباد:گجرات ہائی کورٹ نے 2002 کے اوڈے فساد معاملے میں 19لوگوں کے ثابت شدہ جرم کو برقرار رکھا ہے،لیکن تین لوگوں کو بری کردیا۔اوڈے میں فساد کے دوران اقلیتی طبقے کے 23 لوگوں کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔نچلی عدالت کے آرڈر کے خلاف دائر عرضیوں پر جسٹس عقیل قریشی اور جسٹس بی این کریا کی بنچ نے 14ملزموں کو عمر قید کے ساتھ دوسرے پانچ لوگوں کے سات سال کی جیل  کی سزا قائم رکھی ہے۔

بنچ نے ایس آئی ٹی عدالت میں عمر قید کی سزا پانے والے تین لوگوں کو بری کر دیا ۔ہائی کورٹ نے جن ملزموں کو بری کیا اس میں دلیپ پٹیل ،لال جی پٹیل اور ناٹو بھائی پٹیل ہیں ۔ہائی کورٹ نے 23 دوسرے لوگوں کو بری کیے جانے کے فیصلے کو بر قرار رکھا ہے۔

ایس آئی ٹی کی عدالت نے اپریل 2012 میں معاملے میں 47ملزموں میں سے کل 23 لوگوں کو سزا سنائی تھی۔نچلی عدالت نے 23لوگوں میں سے 18لوگوں کو عمر قید اور پانچ دوسرے کو سات سال جیل کی سزا سنائی تھی۔اپیل کی شنوائی کے دوران نچلی عدالت میں عمر قید کی سزا پانے والے ایک ملزم کی موت ہوگئی ۔ایس آئی ٹی کی عدالت میں مقدمے کے دوران ایک اور ملزم کی بھی موت ہوگئی تھی۔

متاثرین کے ساتھ معاملے کی جانچ کر نے والی ٹیم ایس آئی ٹی نے عمر قید کی سزا پانے والے مجرموں کو پھانسی اور سات سال جیل کی پانے والوں کی سزا کو بڑھانے کی مانگ کی تھی۔واضح ہوکہ یکم مارچ 2002کو  گجرات کے آنند ضلع کے اوڈے قصبے کے پیروالی بھگول علاقے میں ایک گھر میں آگ لگادی تھی ۔ اس میں اقلیتی طبقے کے 23لوگ زندہ جل گئے تھے۔اس میں نو عورتیں اور اتنے ہی بچے تھے۔گودھرا ٹرین حادثے کے دو دن بعد یہ حادثہ ہوا تھا۔اس کے بعد فرقہ وارانہ تشدد پھیل گیا تھا۔