گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کے لیے عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کو اگست 2022 میں گجرات حکومت کی جانب سے دی گئی معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے اپنے ’اختیارات کا غلط استعمال‘ کیا ہے اور وہ قیدیوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
سال 2022 میں مودی حکومت نے بلقیس بانو کے ساتھ ریپ کرنے والے سزا یافتہ مجرموں کی رہائی کو منظوری دی تھی۔ بعد میں بلقیس کی اپیل پر سپریم کورٹ نے کیس کو اپنے ہاتھوں میں لیا تھا اور درندوں کو واپس جیل رسید کیا تھا۔
نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں پولیس حراست میں سب سے زیادہ اموات کے معاملے میں مدھیہ پردیش تیسرے نمبر پر ہے۔ اگست 2023 میں حکومت نے بتایا تھا کہ 1 اپریل 2018 سے 31 مارچ 2023 تک اس طرح کی اموات کے معاملے میں گجرات پہلے اور مہاراشٹر دوسرے نمبر پر تھا۔
مراکز پر اجتماعی طور پر نقل کا ماحول تھا۔ نگراں اور ممتحن کہیں نظر نہیں آرہے تھے۔ کہیں سے نہیں لگ رہا تھا کہ حکومت ہند کے ایک بڑے سائنسی ادارے میں بھرتی امتحان ہو رہا ہے۔ گجرات کی کمپنی ایڈوٹیسٹ کے ذریعے کرائے گئے امتحانات پر ملاحظہ کیجیے دی وائر کی تفتیش کی یہ تیسری قسط۔
احمد آباد کی ایڈوٹیسٹ کمپنی کو یوپی حکومت نے بلیک لسٹ کیا ہے، لیکن اب یہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت والی سی ایس آئی آر میں بھرتی امتحان کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس امتحان کے کچھ امیدوار پہلے مرحلے کے دوران ہوئے نقل کے الزام میں جیل میں ہیں۔
ایڈوٹیسٹ کے بانی سریش چندر آریہ ایک ہندو تنظیم کے صدر ہیں اور مودی ان کی تقریبات میں شریک ہوتے ہیں۔ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ونیت آریہ کو جیل بھی ہو چکی ہے، اس کے باوجود اسے امتحان کے ٹھیکے ملتے رہے ہیں۔ دی وائر کی خصوصی پڑتال کی پہلی قسط۔
یہ واقعہ گجرات کے بناس کانٹھا ضلع میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق، جمعرات کو پانچ افراد کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر 40 سالہ مشری خان بلوچ کو اس وقت پیٹ-پیٹ کر ہلاک کر دیا، جب وہ دو بھینسوں کو پک اپ وین میں مویشی بازار لے جا رہے تھے۔
گجرات کانگریس کے مطابق یہ بھرتی گھوٹالے سرکار کی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔ بی جے پی لیڈر اور نریندر مودی کے قریبی اسیت وورا کو ایک بدنام زمانہ گھوٹالہ کے بعد سلیکشن بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اسی طرح پیپر لیک معاملے میں جو پرنٹنگ پریس سرخیوں میں تھی، اس نے کبھی مودی کی کتاب بھی چھاپی تھی۔
یہ واقعہ گجرات کے داہود پارلیامانی حلقہ کے تحت مہیساگر ضلع کے پرتھم پور میں ایک پولنگ بوتھ پر پیش آیا۔ کانگریس کے مطابق، وجئے بھابور نامی شخص بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر کا بیٹا ہے۔ اب اس گاؤں میں 11 مئی کو دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔
سال 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے بعض متاثرین سے دی وائر نے بات کی تو معلوم ہوا کہ آج بھی ان کے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ وہ فسادات کے بعد بنی مسلم بستیوں میں غیر انسانی حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔
پی ایم جے وائی ایمپینلڈ پرائیویٹ ہسپتال ایسوسی ایشن (پی ای پی ایچ اے جی) نے کہا ہے کہ وہ 26 سے 29 فروری تک اس اسکیم کے تحت مریضوں کو ‘علامتی احتجاج’ کے طور پر قبول نہیں کرے گی۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ اسکیم کے تحت تقریباً 300 کروڑ روپے کے بقایہ جات کب ادا کیے جائیں گےحکومت کی طرف سے اس بات کی کوئی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔
گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے ریاستی اسمبلی میں کہا کہ بھوپیندر پٹیل کی قیادت والی گجرات حکومت نے ریاست میں 108 مزاروں کو منہدم کر دیا ہے۔ دوارکا سے شروع ہونے والی انسداد تجاوزات مہم پوربندر، احمد آباد، سورت، پاوا گڑھ، گر سومناتھ اور جام نگر تک پہنچ چکی ہے۔
سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرات حکومت نے انہیں قبل از وقت رہا کر کے ‘اختیارات کا غلط استعمال’ کیا تھا۔
گجرات کے مہسانہ ضلع کا واقعہ۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا الزام ہے کہ 21 جنوری کو ہندوتوا گروپوں نے رام مندر تقریب کے موقع پرایک شوبھا یاترا نکالی تھی، جو مقررہ روٹ کے بجائے ان کے علاقے سے گزاری گئی۔ دونوں فریق کے درمیان جھڑپ ہو گئی اور مسلم کمیونٹی کے 13 مردوں اور دو نابالغوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کوخارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرات حکومت کے پاس انہیں وقت سے پہلے رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ رہائی کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عدالت نے مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر دوبارہ جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا تھا۔
سپریم کورٹ 2007 میں صحافی بی جی ورگیز اور نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر دو الگ الگ عرضیوں پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں گجرات میں 22 مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس دوران نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔
گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کیس میں 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو انہیں جیل حکام کے سامنے دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ان میں سے 10 نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور سرینڈر کرنے کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے انہیں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔ گجرات کے داہود کے ایس پی نے بتایاکہ پولیس کو ان کے سرینڈر سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی کاپی موصول ہوئی ہے۔
بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے اہل خانہ کے قتل کے 11 قصورواروں کی گجرات حکومت کی جانب سے سزا معافی اور رہائی کو رد کرنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیچھے کچھ خواتین ہیں جو بلقیس کو انصاف دلانے کے لیے آگےآئیں۔
بلقیس بانو کی جیت ہندوستان کی ان خواتین اور مردوں کو شرمندہ کرتی ہے جو اس کیس پر اس لیے خاموش رہےکہ انہیں وزیر اعظم مودی سے سوال کرنا پڑتا، انہیں بی جے پی سے سوال کرنا پڑتا۔
بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نےقصورواروں کو دو ہفتے میں واپس جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ کے ذریعے بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے اہل خانہ کے قتل کے 11 قصورواروں کی سزا معافی منسوخ کیے جانے کے بعد بلقیس نے عدالت کے ساتھ ساتھ ان کی حمایت میں کھڑے ہونے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میری دعا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم رہےاور قانون کی نظر میں سب یکساں رہے۔
گجرات فسادات کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فسادات سے متاثرہ آٹھ اضلاع میں ذکیہ جعفری کے علاوہ 159 لوگوں کو دی گئی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں نرودا پاٹیا قتل عام کیس میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو سزا سنانے والی ریٹائرڈ جج جیوتسنا یاگنک بھی شامل ہیں۔
ریلوے نے احمد آباد کے کالوپور ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع 500 سال سے زیادہ قدیم حضرت کالو شہیددرگاہ کو بے دخلی کا نوٹس دیا ہے۔ درگاہ کے منتظمین نے اس نوٹس کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خاطر خواہ شواہد ہیں کہ یہ 1947 سے پہلے کا ایک تسلیم شدہ اور قانونی ڈھانچہ ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، 24 گھنٹوں میں ایمبولینس سروس کے لیے 500 سے زائد کال کی گئیں اور حکومت نے الرٹ جاری کیا ہے۔ نیز، گربا کے منتظمین سے تمام ضروری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے، جس میں اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ لوگوں کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس دستیاب ہوں۔
گجرات کے احمد آباد شہر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں بیداری پروگرام کے تحت ہندو طلبا سے مبینہ طور پر نماز پڑھنے کے لیے کہے جانے کے بعد ہندو دائیں بازو کے کارکنوں نے احتجاج کیا تھا۔ اسکول نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد صرف طلبا کو مختلف مذاہب کے بارے میں بیدار کرنا تھا۔
بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں11 قصورواروں کی سزا میں تخفیف اور قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت میں ایک مجرم کے وکیل کے دلائل سنتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں انہیں (مجرموں) کئی دنوں تک کئی بار باہر آنے کا موقع ملا۔
گجرات کے سورت میں دو لوگوں کو ایک ویب سائٹ کا استعمال کرکےآدھار اور پین کارڈ کے ساتھ ساتھ ووٹر شناختی کارڈ جیسےفرضی دستاویز بنانے کےالزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سرکاری ڈیٹا بیس کو ایکسس کر رہے تھے، جو کہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ ملزم اسے 15 سے 200 روپے میں فروخت کر رہے تھے۔
گجرات کے مہسانہ ضلع کے شری کے ٹی پٹیل اسمرتی ودیالیہ میں مبینہ طور پر مذہب کے نام پر امتیازی سلوک کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ارناز بانو کے والد نے الزام لگایا ہے کہ 10ویں جماعت کی ٹاپر ان کی بیٹی کو 15 اگست کی ایوارڈ تقریب میں ایوارڈ سے سرفراز نہیں کیا گیا۔ وہیں پرنسپل نے کہا کہ طالبہ کو 26 جنوری کو ایوارڈسے سرفراز کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے بلقیس بانوکے گینگ ریپ کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ گجرات حکومت کا یہ کہنا کہ تمام قیدیوں کو اصلاح کا موقع دیا جانا چاہیے، درست ہے، لیکن کیا ایسا تمام معاملوں میں کیا جاتا ہے۔
ویڈیو: موسلا دھار بارش کی وجہ سے احمد آباد سے جوناگڑھ تک ناکام ہوئے بنیادی ڈھانچے نے ریاست کے ‘ماڈل’ نظام کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے اور اس پر کئی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ ترقی کے اس مبینہ ماڈل میں وہ کون سے مسئلے ہیں جو اسے کامیاب ہونے سے روکتے ہیں؟
گجرات کے کئی اسکولوں کو حال ہی میں بچوں سے عید کی تقریبات میں شرکت کے لیے کہنےپر معافی مانگنی پڑی ہے۔ ضلع کچھ کے ایک سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ یہ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
پہلا معاملہ شمالی گجرات کے مہسانہ ضلع کے ایک پری اسکول کا ہے۔ احتجاج کے بعد اسکول کی ڈائریکٹر نے تحریری طور پرمعافی مانگی ہے۔ وہیں، ضلع کچھ کے بھج کے ایک اسکول میں بقرعید کے حوالے سے ڈرامہ پیش کیا گیا تھا، جس کی بھگوا تنظیموں، والدین اور رہنماؤں نے مخالفت کی تھی۔
یہ معاملہ کچھ ضلع کے مُندرا کے ایک پرائیویٹ اسکول کا ہے، جہاں عید کے موقع پر بھائی چارے کا پیغام دینے کے لیے طالبعلموں نے ایک ڈراماپیش کیا تھا۔ اس میں کچھ طالبعلموں نے ٹوپی پہنی ہوئی تھی، جس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد والدین اور دائیں بازو کی تنظیموں نے اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسکول میں ہنگامہ کیا تھا۔
یہ ماہرین تعلیم اور سیاسیات کے ماہرین، جو مختلف سطحوں پر این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں کی تیاری کے عمل میں شامل رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ کونسل کی طرف سے ان کتابوں میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد، وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ یہ ان کی تیار کردہ کتابیں ہیں۔
یہ پل گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر بنایا گیا تھا۔حکام نے بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کےحکم دے دیے گئے ہیں اور اس کی تعمیر میں شامل تین انجینئروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس نے کہا کہ لوگ بی جے پی حکومت کے کرپشن ماڈل سے تنگ آچکے ہیں۔
ماہرتعلیم سوہاس پالشیکر اور سماجی کارکن یوگیندر یادو نےاین سی ای آر ٹی سےسیاسیات کی نصابی کتاب سے ‘خصوصی صلاح کار’کے طور پر درج ان کا نام ہٹا نے کو کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نصاب کو ‘منطقی’ بنانے کے نام پرمسلسل مواد کو ہٹا نے کی وجہ سے ‘مسخ’ ہوچکی کتابوں میں اپنا نام دیکھنا ان کے لیے شرمندگی کا باعث ہے ۔
ویڈیو: کیرالہ کی خواتین کے مبینہ طور پر اسلام قبول کرنے اور آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کا دعویٰ کرنے والی فلم ‘دی کیرالہ سٹوری’کی جہاں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے، وہیں کچھ بی جے پی مقتدرہ ریاستوں میں اسے ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ اس فلم کے حوالے سے دہلی کے نوجوانوں اور طالبعلموں سے بات چیت۔
ویڈیو: حال ہی میں ایک میڈیا رپورٹ میں این سی آر بی کے حوالے سے بتایا گیا تھاکہ گجرات میں پچھلے پانچ سالوں میں40000 سے زیادہ خواتین لاپتہ ہو ئی ہیں۔ اس سلسلے میں اٹھنے والے سوالوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔