سی بی آئی نے چارج شیٹ میں پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کے کارگزار ڈائریکٹرس کےوی برہم جی راؤ اور سنجیو شرن اور جنرل مینجر (عالمی آپریشن) نہال احمد کا بھی نام لیا ہے۔
نئی دہلی: سی بی آئی نے ارب پتی زیور کاروباری نیرو مودی کے ذریعے پنجاب نیشنل بینک میں دو ارب ڈالر سے زیادہ کا ملک کا سب سے بڑا مالی گھوٹالہ کئے جانے کے معاملے میں سوموار کو اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی ۔ یہ جانکاری افسروں نے دی۔چارج شیٹ میں پنجاب نیشنل بینک کی سابق سربراہ اوشا اننت سبراہمنین کے مبینہ رول کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔ فی الحال اوشا الٰہ آباد بینک کی چیف ایگزیکٹو افسر اور مینجنگ ڈائریکٹر ہیں۔
ممبئی واقع اسپیشل کورٹ میں داخل چارج شیٹ میں پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کے کئی دوسرے اعلیٰ افسروں کا بھی نام ہے۔اوشا 2015 سے 2017 تک پی این بی کی مینجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو افسر تھیں۔ حال ہی میں معاملے کے تعلق سے سی بی آئی نے ان سے پوچھ تاچھ کی تھی۔سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں کارگزار ڈائریکٹرس کے وی برہم جی راؤ اور سنجیو شرن اور جنرل مینجر (عالمی آپریشن) نہال احمد کا بھی نام لیا ہے۔
افسروں نے بتایا کہ ایجنسی نے نیرو مودی، اس کے بھائی نشال مودی اور اس کی کمپنی میں ایگزیکٹو کے طور پر کام کرنے والے سبھاش پرب کے رول کا تفصیل سے ذکر کیا ہے۔چارج شیٹ بنیادی طور پر پہلی ایف آئی آر سے متعلق ہے جو ڈائمنڈ آر یو ایس، سولر ایکسپورٹس اور اسٹیلر ڈائمنڈس کو 6000 کروڑ روپے سے زیادہ کے گارنٹی لیٹر جاری کرنے سے متعلق فرضی واڑا کے سلسلے میں درج کی گئی تھی۔
ایجنسی نے اس چارج شیٹ میں میہل چوکسی کےرول کا تفصیل سے ذکر نہیں کیا ہے۔ اس بارے میں ایجنسی تب تفصیل سے ذکر کر سکتی ہے جب وہ گیتانجلی گروپ سے جڑے معاملے میں مکمل چارج شیٹ دائر کرےگی۔سی بی آئی نے نیرو اور چوکسی کے ذریعےپبلک سیکٹرکے بینک میں کئے گئے مبینہ فرضی واڑا کے تعلق سے تین الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں۔پی این بی کے ذریعے سی بی آئی سے شکایت کئے جانے سے پہلے ہی نیرو اور چوکسی ملک چھوڑکر بھاگ گئے تھے۔
Categories: خبریں