خبریں

سڑک پر نماز اور مسلمانوں کے اقلیتی درجے کے خلاف ہندو فرنٹ کا مظاہرہ

یونائیٹیڈ ہندو فرنٹ نے کہا؛اقوام متحدہ صرف 10 فیصد آبادی والے کمیونٹی کو اقلیتی کے خانے میں رکھتا ہے جبکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

علامتی تصویر : فوٹو/ پی ٹی آئی

علامتی تصویر : فوٹو/ پی ٹی آئی

نئی دہلی:ملک گیر تحریک کے تحت مسلمانوں کے اقلیتی درجہ کو ختم کرنے ،سڑکوں پر نماز پڑھنے اور آبادی کو کنٹرول کرنے کو لے کر قانون  نافذ کرنے کا مطالبہ یونائیٹیڈ ہندو فرنٹ کی جانب سےکیا گیا۔اس سلسلے میں فرنٹ نے  لونی ،گول چکر ،گوکل پور میں ایک عظیم الشان مظاہرے کا انعقاد کیا ۔پنجاب کیسری کے مطابق اس موقع پر بڑی تعداد میں تنظیم کے عہدے دران اوران کے  کارکن موجود تھے۔اس موقع پر لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے فرنٹ کے لیڈراور راشٹر وادی شیو سینا کے قومی سربراہ جے بھگوان گوئل نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی ملک بھر میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

اس مظاہرے کی ایک ویڈیو آج تک نے ٹوئٹ کیا ہے؛

اس موقع پر گوئل نے یہ بھی کہا کہ ؛کئی ریاستوں میں مسلمان اکثریت میں ہیں۔اس کے باوجود مسلمانوں کو اقلیت کا درجہ حاصل ہے جس کی وجہ سے ان کو اقلیتوں والی  سہولیات میسر ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ؛اقوام متحدہ صرف 10 فیصد آبادی والے کمیونٹی کو اقلیت کے خانے میں رکھتا ہے جبکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گوئل نے کہا کہ زیادہ تر سیاسی پارٹیاں مسلم پرستی میں مبتلا ہیں اور وہ مسلمانوں کی ہر بات کی آنکھ بند کر کے حمایت کرتے ہیں۔جلد ہی ہندو تنظیموں کا ایک نمائندہ گروپ ہر کمشنر سے مل کر سڑکوں پر پڑھی جانے والی نماز کو روکنے کی مانگ کریں گے ۔