ایجنسی نے نیرو مودی گھوٹالے کی وجہ سے پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کی پونجی پر منفی اثر کا حوالہ دیتے ہوئے بینک کی ریٹنگ گھٹا دی ہے۔
ممبئی : عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹر سروسز نے نیرو مودی گھوٹالے کی وجہ سے پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کی پونجی پر منفی اثر کا حوالہ دیتے ہوئے بینک کی ریٹنگ گھٹا دی ہے۔ موڈیز نے اس کے علاوہ بینک کے اندرونی کنٹرول کو بھی کمزور بتایا ہے۔حالانکہ، ایجنسی نے بینک کے ریٹنگ ویو کو مستحکم رکھا ہے جو یہ دکھاتا ہے کہ بینک میں ہوئی دھوکہ دھڑی کے منفی اثر کو بہت حد تک شامل کر لیا گیا ہے۔
ایجنسی نے پی این بی کی ریٹنگ کو بی اے اے 3… پی-3 سے گھٹاکر بی اے اے1… این پی پی کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بینک کے بی سی اےکو بھی کم کر اس کو بی اے3 سے گھٹاکر بی1 کر دیا ہے۔اس سال فروری میں پنجاب نیشنل بینک نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 11390 کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی والے اور غیر قانونی لین دین پکڑے ہیں۔ بعد میں اس گھوٹالہ کی رقم بڑھکر 14400 کروڑ روپے پر پہنچ گئی۔
بینک میں دھوکہ دھڑی سامنے آنے کے بعد موڈیز نے 20 فروری، 2018 کو بینک کی ریٹنگ کا تجزیہ شروع کیا تھا۔ ریٹنگ ایجنسی کو امید ہے کہ بینک کو حکومت سے کچھ سرمایہ کی امداد ملےگی۔ اس کے علاوہ بینک اپنی غیر اہم جائیدادوں کی فروخت سے بھی کچھ سرمایہ جمع کر پائےگا۔ اس میں ریئل اسٹیٹ جائیدادوں کے علاوہ درج فہرست رہائش گاہ مالی امداد پی این بی ہاؤسنگ فائننس میں جزوی حصےداری فروخت شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان وسائل کے باوجود بینک کی سرمایہ کاری دھوکہ دھڑی سامنے آنے سے پہلے کی سطح پر نہیں پہنچ پائےگا۔رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ بینک کو مالی سال 2018-19 میں قریب 12000 سے 13000 کروڑ روپے کی بیرونی سرمایہ کی ضرورت ہوگی تبھی وہ کم از کم باسیل تین سی ای ٹی-1 تناسب کو مارچ، 2019 تک آٹھ فیصد پر رکھ پائےگا۔اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 21 سرکاری بینکوں میں 65000 کروڑ روپے کی پونجی ڈالنے کا بجٹ رکھا ہے۔ حالانکہ، موڈیز کا اندازہ ہے کہ سرمایہ کی بھاری کمی سے پی این بی کے اگلےسال اپنے قرض کو بڑھانے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔
Categories: خبریں