خبریں

میگھالیہ تشدد : وزیر اعلیٰ نے کہا، شیلانگ معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے

 اس معاملے میں کیس درج کر 3 مقامی لڑکوں کے ساتھ ہوئی مار پیٹ میں شامل ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہےاور اس کے ساتھیوں کی تلاش کی جا رہی ہے۔خبروں کے مطابق؛ شیلانگ میں مظاہرہ کرنے والوں نےاتوار  رات کو  پولیس فورس پر پیٹرول بم پھینکا ہے ، حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: میگھالیہ کے وزیراعلیٰ نے الزام لگایا ہے کہ راجدھانی شیلانگ میں تشدد بھڑکانے کے لیے پیسہ اور شراب بانٹا جا رہا  ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس تشدد کو کچھ لوگ فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں جبکہ یہ معاملہ مقامی مدعوں کا ہے۔ ادھر اتوار کو تشدد والے علاقوں میں کرفیو میں 7 گھنٹے کی ڈھیل دی گئی۔ اس بیچ تشدد کو دیکھتے ہوئے فوج کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق دہلی کے شرومنی اکالی دل کے رہنماؤں نے شیلانگ کے پنجابی لائن علاقے میں رہنے والے لوگوں اور مقامی سرکاری بس ڈرائیور اور کنڈکٹروں کے بیچ جھگڑے کے بعد بھڑکے تشدد کو دیکھتے ہوئے میگھالیہ کی راجدھانی کا دورہ کیا۔ اس درمیان پنجاب حکومت نے بھی اپنا ایک گروپ یہاں بھیجا ہے۔ اس تشدد میں اب تک کم سے کم 10 لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔

افسروں نے بتایا کہ مشرقی کھاسی ضلع میں اتوارکی صبح 8 بجے سے شام 3 بجے  تک عیسائی جماعت کے لوگوں کو چرچ جانے کی اجازت دی گئی۔ وزیراعلیٰ کونارڈ نے کہا، ‘ یہ مسئلہ مقامی ہے اور مقامی مدعے پر ہوا ہے۔یہ اتفاق ہے کہ اس میں 2 گروپ شامل ہیں ،یہ فرقہ وارانہ تشدد نہیں ہے۔’ انھوں نے کہا کہ کچھ مطلبی گروپ اور  باہر کی میڈیا کا ایک گروپ اس کو فرقہ وارانہ  تشدد کا رنگ دے رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب تک جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ مشرقی کھاسی ہلس ضلع کے باہر کے ہیں اور ان کو پیسہ، شراب دیا گیا تھا۔

 واضح ہو کہ شیلانگ میں جمعرات شام کو پنجابی لائن کے علاقے میں رہنے والے لوگوں اور مقامی سرکاری بس ڈرائیور اور کنڈکٹروں کے درمیان تنازعہ ہو گیاتھا ۔ اس میں ایک کنڈکٹر زخمی ہوا تھا۔ افسروں نے بتایا کہ اس جھڑپ نے تب زیادہ سنگین صورت اختیار کر لی جب سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیلائی گئی کہ زخمی بس اہلکار کی موت ہو گئی ہے،جس میں تھیم میٹور میں بس ڈرائیوروں کا گروپ جمع ہو گیا۔بھیڑ کو ہٹانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے ۔ بس اہلکاراور 3 دوسرے زخمیوں کو ہاسپٹل لے جایا گیا اور فرسٹ ایڈ کے بعد ان کو ہاسپٹل سے چھٹی دے دی گئی۔

 اس معاملے میں کیس درج کر 3 مقامی لڑکوں کے ساتھ ہوئی مار پیٹ میں شامل ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہےاور اس کے ساتھیوں کی تلاش کی جا رہی ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق شلانگ میں مظاہرہ کرنے والوں نےاتوار  رات کو  پولیس فورس پر پیٹرول بم پھینکا ہے اور وہاں حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔

غور طلب ہے کہ اس تشدد کے درمیان ایک بار پھر برسوں پرانا تنازعہ سامنے آ گیا ہے جو یہاں کے آدی واسیوں اور مہاجرین کے بیچ زمین کو لے کر رہا ہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق تقریباً400 مظاہرین نے سی آر پی ایف کیمپ پر پتھر پھینکے ۔لڑائی ایک عورت اور بس کنڈکٹر کے درمیان شروع ہوئی تھی۔ سی آر پی ایف کے آئی جی پرکاش نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور بات چیت سے مسئلہ حل  کریں۔