گریڈیہہ ضلع کے منگرگڈی گاؤں میں رہنے والی عورت کی فیملی 6 مہینے سے مانگکر پیٹ بھر رہی تھی۔انچارج ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بھوک سے نہیں ہوئی موت۔بلاک سپلائی آفیسر اور مکھیا نے موت کی وجہ بھوک بتائی۔
گریڈیہہ:جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع میں ایک 58 سالہ بزرگ خاتون کی موت مبینہ طور پر بھوک سے ہو گئی ہے۔کہا جا رہا ہے کہ نہ تو ان کا راشن کارڈ بنا تھا اور نہ ہی ان کو بیوہ پینشن مل رہا تھا۔ پتریکا کی رپورٹ کے مطابق، ڈمری کے مدھوون تھانہ حلقہ کے منگرگڈی گاؤں کی باشندہ ساوتری دیوی کی فیملی کے حالات یہ تھے کہ تین دن سے ان کے گھر میں چولہا تک نہیں جلا تھا۔
فیملی کی اقتصادی حالت اچھی نہیں تھی۔روزگار کی تلاش میں ان کے دونوں بیٹے اتر پردیش کے رام پور اور مہاراشٹر کے بھساول میں مزدوری کرتے تھے۔لیکن پچھلے کچھ دنوں سے وہ گھر پیسے نہیں بھیج پا رہے تھے۔ وہیں، خاتون کی چھوٹی بہو بھی حاملہ تھی۔مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ6 مہینے سے فیملی کی حالت مانگکر کھانے کی ہو گئی تھی۔ گریڈیہہ کےانچارج ڈپٹی کمشنر مکند داس نے کہا کہ خاتون کی بھوک سے موت نہیں ہوئی ہے۔وہ فالج زدہ تھی۔
حالانکہ دینک بھاسکر کے مطابق، چین پور پنچایت کے مکھیا رام پرساد مہتو اور بلاک سپلائی آفیسر شیتل پرساد کاشی بھی بھوک کو ہی موت کی وجہ ٹھہرا رہے ہیں۔ شیتل پرساد نے کہا، ذمہ دار افسروں کی اندیکھی کی وجہ سے ساوتری کا راشن کارڈ نہیں بن سکا۔جس وجہ سے ان کو راشن نہیں مل پا رہا تھا۔قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔ ساوتری کی فیملی کے کسی بھی ممبر کا راشن کارڈنہیں ہے۔ان کو پینشن بھی نہیں ملتا تھا۔ وہ اپنی دو بہو اور چار پوتے پوتی کے ساتھ گاؤں میں رہتی تھیں۔
#Jharkhand: A 58-yr-old woman died allegedly due to starvation in Dumri area of Giridih district. Shital Prasad,MO Dumri,said,'Due to negligence of authorities, her ration card could not be made, which is why she was unable to get ration.Action will be taken against the culprits' pic.twitter.com/dg15exK4yf
— ANI (@ANI) June 3, 2018
چھوٹے بیٹے ہلاس مہتو جو اتر پردیش کے رام پور میں ایک کمپنی میں مزدوری کرتے ہیں، نے کہا، ‘ میں نے ابھی کچھ دن پہلے ہی کام شروع کیا ہے۔اتنی تنخواہ نہیں ملتی کہ گھر بھیج سکوں۔بڑے بھائی کو بھی6 مہینے سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ بہو پورنیما نے کہا، گھر کی حالت کافی خراب ہے۔6 مہینے سے ادھر ادھر سے مانگکر پیٹ بھر رہی تھی۔دس دن پہلے ایک سیلف ہیلپ گروپ سے 3کیلو چاول ملا تھا۔وہ ختم ہو گیا تو گھر میں چولہا ہی نہیں جلا۔
اس دوران پنچایت کےمکھیا رام پرساد مہتو نے کہا کہ 15 جولائی 2014 کو ساوتری کے نام بیوہ پینشن کی اجازت ملی تھی۔لیکن اب تک پینشن ملنا شروع نہیں ہوا تھا۔2011 کی اقتصادی مردم شماری کے ڈاٹا میں ان کا نام نہ ہونے کے چلتے ان کو پردھان منتری آواس یوجنا کا فائدہ بھی نہیں مل پایا تھا۔ وہیں، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے مقامی ایم ایل اے جگرناتھ مہتو نے ریاست کی رگھوبر داس حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا،میں اسمبلی میں معاملے کو نمایاں طور پر اٹھاؤںگا اور گنہ گاروں کے خلاف کارروائی کی مانگ کروںگا۔
دینک جاگرن کے مطابق، ساوتری کی موت سنیچر کی صبح 8:30 بجے ہوئی۔بیٹوں کے انتظار میں ان کی لاش گھر پر ہی پڑی رہی۔ شوہر دوارکا مہتو کی 10سال پہلے موت ہو چکی ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل سیمڈیگا ضلع کے کریمتی گاؤں میں گزشتہ سال ستمبر میں 11 سالہ سنتوشی کی بھی مبینہ طور پر بھوک سے موت ہو گئی تھی۔
Categories: خبریں