خبریں

پتھل گڑی آندولن کے بعد جھارکھنڈ میں آدیواسیوں نے شروع کیا اپنا بینک

جھارکھنڈ کے  کھونٹی ضلع ‎ کے ادبورو گاؤں میں ‘ بینک آف گرام سبھا ‘ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے  100 لوگوں   کا کھاتہ کھولا گیا۔ وزارت داخلہ کے جنرل سکریٹری نے بینک کو غیر قانونی بتایا۔

جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع‎ کے کوچانگ گاؤں میں پتھل گڑی پروگرام میں شامل لوگ۔ (فائل فوٹو : نیرج سنہا / دی وائر)

جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع‎ کے کوچانگ گاؤں میں پتھل گڑی پروگرام میں شامل لوگ۔ (فائل فوٹو : نیرج سنہا / دی وائر)

نئی دہلی : جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع‎ میں پتھل گڑی آندولن  کے بعد آدیواسیوں نے اپنا بینک شروع کر دیا ہے۔ ضلع‎ کے مرہو بلاک اُدبورو گاؤں میں اتوار 3 جون کو آدیواسی  مہاسبھا کے ذریعے ‘ بینک آف گرام سبھا ‘ کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ دینک جاگرن کی رپورٹ کے مطابق، پتھل گڑی آندولن  سے جڑے آدیواسی  رہنما جوزف  پور تی نے روایتی طریقے سے بھومی پوجن  کر کے اس کا سنگ بنیاد رکھا۔ بینک میں 100 لوگوں  کا کھاتہ بھی کھول دیا گیا ہے۔ پروگرام میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی آدیواسی  غیر آدیواسی بینکوں میں کھاتہ نہیں کھولے‌گا۔

ہندوستان اخبار سے بات چیت میں جوزف پور تی نے کہا، ‘ بینک میں ابھی موجودہ کرنسی ہی چلے‌گی۔ اس بینک میں کوئی بھی کھاتہ کھول سکتا ہے۔ اس کے لئے آدھار کارڈ یا ووٹر  کارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ بینک میں صرف گاؤں کے لوگوں کی  ہی تقرری کی جائے‌گی۔ جمع رقم پر کسی طرح کا ٹیکس نہیں لگے‌گا۔ اکاؤنٹ ہولڈر کو سود بھی دیا جائے‌گا۔ بینک کا اے ٹی ایم بھی کھولا جائے‌گا۔ سیلف ہیلپ گروپ  کی خواتین جس طرح سے پیسے کا لین دین کرتی ہیں ، اسی طرح بینک بھی کام کرے‌گا۔ ‘

ہندوستان کی رپورٹ کے مطابق، آدیواسیوں نے ‘ آدیواسی حکومت ہند ‘ کی تشکیل کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ اس دوران آدیواسیوں کے لئے تحفظ، صحت اور محکمہ تعلیم  کھولنے کا بھی اعلان کیا گیا۔ دینک جاگرن کی رپورٹ کے مطابق، بینک آف گرام سبھا کے بعد آدیواسی  بچوں کے لئے اسکول بھی بنایا جائے‌گا۔ دعویٰ ہے کہ اسکول میں آدیواسی بورڈ کے ذریعے پڑھائی ہوگی۔ جھارکھنڈ ایجوکیشن  بورڈ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ ہیلتھ سینٹر اور دفاعی عمارت  بھی بنائی جائے‌گی۔ اس کے لئے آدیواسیوں نے 6 ایکڑ زمین بھی لے لی ہے۔

دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، جوزف  پور تی نے لوبودا گاؤں کے برسا ٹونٹی کو آدیواسی  بینک کا پہلا پاس بک سونپا۔ دینک بھاسکر سے بات چیت میں وزارت داخلہ کے جنرل  سکریٹری ایس کے جے رہاٹے نے بینک کو پوری طرح سے غیر قانونی بتایا۔ انہوں نے کہا، ‘ غیرآئینی کام کرنے والے لوگ ایسا بینک کھول رہے ہیں۔ گاؤں والے  ان کے جھانسے میں نہ آئیں، یہ لوگ گاؤں والوں  کی گاڑھی کمائی لےکر بھاگ بھی سکتے ہیں۔ بینک کھولنے کی کس نے اجازت دی، اس کی تفتیش فنانس ڈپارٹمنٹ  سے کرائی جائے‌گی۔ ‘

وہیں فنانس ڈپارٹمنٹ  کے اڈیشنل  چیف سکریٹری سکھ دیو سنگھ نے بتایا، ‘ کوئی بھی بینک کھولنے کے لئے ریزرو بینک آف انڈیا سے لائسنس لینا ضروری ہوتا ہے۔ بنا لائسنس کے کوئی بھی بینک نہیں کھول سکتا۔ کھونٹی اور مرہو میں کون لوگ بینک کھول رہے ہیں اور وہ کیسی بینکنگ سرگرمیاں چلانے جا رہے ہیں، اس کی تفتیش کی جائے‌گی۔ ‘ دینک جاگرن سے بات چیت میں جوزف  پورتی نے کہا، ‘ آج ہی کے دن بھگوان برسا منڈا کا جنم چلکد کے بہنبا میں ہوا تھا۔ ان کے جنم دن پر ہم نے نیا  نظام  شروع کیا ہے۔ حکومت 15 نومبر کو ان کا جنم دن مناتی ہے، جو کہ غلط ہے۔ ہم نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ لیا ہے کہ3 جون کو ہی بھگوان برسا منڈا کا جنم دن منایا جائے‌گا۔ ‘

پورتی نے کہا، ‘ بینک آف گرام سبھا کی تعمیر کے لئے حکومت ہند پیسے دے‌گی۔ ‘ حکومت ہند کون ،کے سوال پر انہوں نے کہا کہ آدیواسیوں کی حکومت ہند گجرات میں دادا کیشری ہیں، وہیں سے فنڈنگ ہوتی ہے۔ انتظامیہ اس عمل کو غلط کہتا ہے، اس پر پورتی نے کہا، ہمیں روکنے والا انتظامیہ کون ہوتا ہے۔ اس ملک کے مالک آدیواسی  ہیں۔ گرام سبھاؤں کی حفاظت کو لےکر پورتی نے کہا، ‘ اس کے لئے نوجوانوں کو تربیت دےکر برگیڈ تیار کی جا رہی ہے۔ ‘ رپورٹ کے مطابق، پروگرام مقام سے 5 کیلو میٹرپہلے سے ہی آدیواسی فوج بائک سے روایتی ہتھیاروں سے لیس ہوکر تعینات تھی۔