ہریانہ حکومت نے ببیتا پھوگاٹ کے احتجاج کے بعد یو ٹرن لے لیا ہے۔وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا، ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی خدمات پر فخر ہے۔
نئی دہلی: ہریانہ حکومت نے 30 اپریل کو جاری اپنے نوٹیفیکیشن پر پہلوان ببیتا پھوگاٹ کے ذریعے درج کرائے گئے اعتراض کے بعد یو ٹرن لے لیا ہے ۔ سی ایم منوہر لال کھٹر نے اس نوٹیفیکیشن پر آئندہ آرڈر تک روک لگا دی ہے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ؛ ہریانہ حکومت کے 30 اپریل کے نوٹیفیکیشن کے مطابق،کھلاڑیوں کو اشتہار وں اور پروفیشنل اسپورٹ کے ذریعے جو کمائی ہوتی ہے اس کا 33 فیصد ہریانہ اسپورٹس کاؤنسل میں جمع کرواناتھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال ریاست میں کھیل کی ترقی پر خرچ ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو جو نوکری ملی ہے ،اس میں اب چھٹی لینے پر بھی ان کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔
आदरणीय @mlkhattar मुख्यमंत्री जी कब तक आँख मूँद कर बैठे रहेंगे। कब तक सरकार खिलाड़ियों का हक़ मारती रहेगी। अब तो लगता है खिलाड़ी हरियाणा का सम्मान नहीं बोझ बन गये है।आख़िरकार सरकार साबित क्या करना चाहती है??😡 😡
— Babita Phogat (@BabitaPhogat) June 8, 2018
I have asked for the relevant file of Sports Department to be shown to me & the notification dated 30th April to be put on hold till further orders.We are proud of the immense contribution by our sportspersons & I assure them of a just consideration of all issues affecting them.
— Manohar Lal (@mlkhattar) June 8, 2018
ببیتا پھوگاٹ کے اس ٹوئٹ کے جواب میں سی ایم منوہر لال کھٹر نے ٹوئٹ کر کے نوٹیفیکیشن پر روک لگانے کی جانکاری دی۔ انھوں نے کہا، اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کی متعلق فائل مجھے دکھائی گئی ہے۔ 30 اپریل کو جاری کی گئی نوٹیفیکیشن پر اگلے آرڈر تک روک لگائی گئی ہے ۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کے کافی خدمات پر فخر ہے اور میں انھیں یقین دلاتا ہوں کہ ان کو متاثر کرنے والے سبھی مدعوں پر غور کیا جائے گا۔
اس نوٹیفیکیشن کے مطابق ؛ کھلاڑی بغیر حکومت کی اجازت لیےکسی کمپنی کا اشتہار کرتا ہے یا پھر پروفیشنل اسپورٹس میں حصہ لیتا ہے تو اس سے ہونے والی ساری آمدنی سرکاری کھاتے میں جمع کروانی ہوگی۔ کھٹر حکومت نےاپنا یہ نیا فرمان 30 اپریل 2018 کے سرکاری گزٹ کے نوٹیفیکیشن میں جاری کیا ہے۔
Categories: خبریں