میں زبردستی اسکارف یا برقعہ نہیں پہننا چاہتی ۔مجھے لگتا ہے کہ ایرانی قانون کے تحت جبراً اسکارف پہننا میرے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
نئی دہلی: وومین گرینڈ ماسٹر اور سابق جونیئر گرلس چیمپئن سومیا سوامی ناتھن 26 جولائی سے 4 اگست تک ایران کے ہمدان میں منعقد ہونے والی ایشین ٹیم شطرنج چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لیں گی ۔سومیا نے ایران میں لازمی طور پر حجاب یا اسکارف پہننے کے اصول کو اپنےپرائیویسی کے حق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے۔
ہندوستان کی نمبر 5 خاتون کھلاڑی 29 سالہ سومیا نے فیس بک پر لکھا،’ میں زبردستی اسکارف یا برقعہ نہیں پہننا چاہتی ۔مجھے لگتا ہے کہ ایرانی قانون کے تحت جبراً اسکارف پہننا میرے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ یہ میرے فریڈم آف ایکسپریشن اور خیالات کی آزادی سمیت میرے شعور اور مذہب کی خلاف ورزی ہے۔ ایسے حالات میں میرے حقوق کے تحفظ کے لیے میرے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ میں ایران نہ جاؤں۔ ‘
Chess star Soumya Swaminathan denied being part of the Asian Team Chess Championship, to be held in Hamadan, Iran, because of the compulsory-headscarf rule in the country which she said violated her personal rights
Read @ANI Story | https://t.co/AZ3nkmOlYi pic.twitter.com/bT6IcUa3Xp
— ANI Digital (@ani_digital) June 12, 2018
سومیا نے لکھا ہے کہ ہر بار جب وہ نیشنل ٹیم میں منتخب ہوتی ہیں اور ہندوستان کی طرف سے کھیلتی ہیں تو بے حد فخر محسوس کرتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ ، ‘مجھے بے حد افسوس ہے کہ میں اس طرح کی ایک اہم چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لے سکتی ۔’ سومیا نے کہا کہ ایک کھلاڑی کھیل کو اپنی زندگی میں سب سے پہلے رکھتا ہے اور اس کے لیے کئی طرح کے سمجھوتے کرتا ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کے ساتھ سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔غور طلب ہے کہ اس سے پہلے 2016 میں ہندوستانی نشانہ باز حنا سدھو نے بھی ایران میں ہونے والے ایشین ایئر گن میٹ میں حجاب کی ہی وجہ سے کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سلسلے میں خبر لکھے جانے تک آل انڈیا چیس فیڈریشن اور حکومت ایران کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ہے۔
Categories: خبریں