یہ وہ لوگ ہیں جن پر بینک کے 25 لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کے قرض بقایا ہیں اوراہل ہونے کے باوجود انھوں نے یہ بقایا ادا نہیں کیا ہے۔
نئی دہلی: پنجاب نیشنل بینک (پی این بی )کے جان بوجھ کر قرض نہ چکانے والے (ول فل ڈفالٹر )بڑے قرض داروں پر بقایا مئی کے آخر تک بڑھ کر 15490 کروڑ روپے پر پہنچ گیا ہے۔ یہ اس سے پچھلے مہینے کے مقابلے میں 2 فیصد زیادہ ہے۔ پبلک سیکٹر کےپنجاب نیشنل بینک کے اعداد و شمار میں ان ول فل ڈفالٹر کا اعدادو شمار شامل ہے۔ جو اہل ہونے کے باوجود اپنا قرض ادا نہیں کر رہے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال 30 اپریل کے آخر تک ان قرض داروں پر 15199.57کروڑ روپے بقایا تھا۔
مارچ 2018 کو ختم ہو ئے مالی سال میں بینک کے بہی کھاتے میں بڑے قرض داروں کی بقایا رقم 15171.91کروڑ روپے تھی۔ مالی سال 18-2017میں پی این بی کا نقصان 12282.82کروڑ روپے تھی۔ اس سے پچھلے مالی سال میں بینک نے 1324.80کروڑ روپے کا منافع کمایا تھا۔ پی این بی کے بڑے ڈفالٹر میں کوڈوس کیمی(1301.82کروڑ روپے)، کنگ فیشر ایئر لائینس (597.44کروڑ روپے )،بی بی ایف انڈسٹریز (100.99کروڑ روپے)،آئی سی ایس اے(انڈیا)(134.76کروڑ روپے)، اروند ریمیڈیز (158.16کروڑ روپے)اور اندو پروجیکٹس (102.83کروڑ روپے)شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جس انفرا سٹکچر اینڈ پاور پر 410.96کروڑ روپے ، وی ایم سی سسٹمس پر 296.8کروڑ روپے ، ایم بی ایس جویلرس پر 266.17کروڑ روپے اور تلسی ایکسٹروشن پر 175.41کروڑ روپے بقایا ہے۔ ان ڈفالٹر وں نے کئی دوسرے بینک کے ساتھ گٹھ جوڑ کے ساتھ انتظام کے تحت پی این پی سے قرض لیا تھا۔وہیں ایسے کئی ڈفالٹر ہیں جنھوں نے صرف پی این بی سے قرض لیا ہے۔ ان میں ونسم ڈائمنڈس اینڈ جویلری (899.70کروڑ روپے)، فار ایور پری شیئس جویلری اینڈ ڈائمنڈس(747.97کروڑ روپے )، ڈوم ڈیولپرس (410.18کروڑ روپے)،نافیڈ (224.24کروڑ روپے)اور مہووا میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (104.86کروڑ روپے )شامل ہیں۔
Categories: خبریں