خبریں

یوپی :گئو کشی کے الزام میں ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل

ہاپوڑ کےایس پی سنکلپ شرما کے مطابق یہ گئوکشی کا معاملہ نہیں ہے۔ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے‌گی۔

فوٹو: اے بی پی نیوز

فوٹو: اے بی پی نیوز

نئی دہلی :سوموار کو پلکھوا(ہاپوڑ،اترپردیش) کوتوالی کے گاؤں بجھوڑا خرد میں گاؤں والوں  نے گئو کشی کا الزام لگاتے ہوئے لاٹھی،ڈنڈوں سے ایک آدمی کو پیٹ پیٹ‌کر مار ڈالا جبکہ دوسرا شدید طور پر زخمی ہے۔روزنامہ ہندوستان کے مطابق ؛اس معاملے کو لے کر پولیس انتظامیہ میں افراتفری کا ماحول ہے۔بتایا جارہا ہے کہ گئو کشی کا الزام لگا کر حملہ کرنے والوں میں تقریباً دو درجن لوگ شامل تھے۔معاملے کو لےکر دونوں فریقوں میں کشیدگی کا ماحول ہے، جس کے مدنظر گاؤں میں پولیس-پی اے سی تعینات ہے۔حالانکہ پولیس اس کو بائیک کی ٹکر لگنے کے بعد ہوئی مارپیٹ کا معاملہ  مان رہی ہے۔مرنے والے کے اہل خانہ نے پولیس کو تحریر بھی دے دی ہے۔  پولیس نے پانچ لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔

جنتا کا رپورٹر کے مطابق ؛پولیس نے اس معاملے میں 25 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔اے بی پی نیوز کے مطابق؛قاسم کے کھیت میں ایک گائے اور اس کا بچھڑا گھس گیا تھا ،جس کو قاسم بھگا رہا تھا ،لیکن اس بیچ کچھ لوگوں نے گئو کشی کی افواہ پھیلا دی اور موقع پر پہنچ کر لوگوں نے قاسم کے ساتھ مارپیٹ کی ۔ علاج کے دوران قاسم کی موت ہوگئی ۔

میڈیا رپورٹس میں گاؤں والوں  کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سوموار دوپہر کو انہوں نے کچھ لوگوں کو گاؤں مدا پور کی طرف گائے لے جاتے دیکھا تھا۔ ایک کھیت پر کام کر رہے ایک کسان نے گئوکشی کی اطلاع گاؤں میں دے دی۔اس کے بعد درجنوں لوگ  جمع ہوکر کھیتوں کی طرف دوڑ پڑے۔  گاؤں مدا پور پہنچ‌کر وہاں موجود قاسم (45) باشندہ صدیق پورہ اور ایک کھیت میں موجود بوڑھے سمیع الدین (72) کو پکڑ لیا اور  لاٹھی ڈنڈوں سے ان کی پٹائی کر دی۔ اطلاع ملتے ہی سی او پون کمار اور کوتوال اشونی کمار موقع پر پہنچ گئے اور مارپیٹ میں زخمی دونوں لوگوں کو فوری طور پر پبلا روڈ کے ایک نجی ہاسپٹل پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے قاسم کی موت کا اعلان کر دیا۔  اس کے بعد معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ایس پی ہاپوڑ سنکلپ شرما، اے ایس پی رام موہن سنگھ، ایس ڈی ایم ہنومان پرساد کوتوالی پہنچ گئے۔

اس معاملے کو لےکر دونوں  گاؤں میں کشیدگی پیدا ہو گئی، جس میں دونوں گاؤں کے سینکڑوں لوگ آمنے سامنے آ گئے۔  لیکن پولیس کی کوشش کے بعدیہ لوگ لوٹ گئے۔حالانکہ کشیدگی کے مدنظر گاؤں میں پی اے سی اور پولیس دستہ تعینات کر دیا گیا ہے۔  گاؤں والوں  کا الزام ہے کہ قاسم اپنے دوست کے ساتھ جنگل میں گھومنے والے تین جانوروں کو لےکر جا رہا تھا۔ لوگوں نے اس کی مخالفت کی تو انہوں نے مارپیٹ شروع کر دی۔

قاسم  کے اہل خانہ  کا الزام ہے کہ جنگل میں جا رہے راستے میں بائیک کی ٹکّر ہونے کے بعد کچھ لوگوں نے مارپیٹ کرتے ہوئے قاسم کا قتل کر دیا۔  وہیں، زخمی سمیع الدین کے گھر والوں کا الزام ہے کہ سمیع الدین کھیت پر چارہ کاٹ رہا تھا، جس کے ساتھ زبردستی مارپیٹ کی گئی ہے۔

ہاپوڑ کے ایس پی سنکلپ شرما نے دعویٰ کیا ہے کہ مارپیٹ میں ایک آدمی کی موت ہو گئی ہے، جبکہ دوسرا زخمی ہے۔  متاثر ہ فیملی نے بائیک کی ٹکّر کے بعد مارپیٹ کی تحریر دی ہے، جس پر رپورٹ درج کر ملزموں کی تلاش کی جا رہی ہے۔  گئوکشی کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔  ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے‌گی۔