خبریں

ملک کے چیف اکنامک ایڈوائزراروند سبرامنیم کا استعفیٰ

غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے کئی کڑے فیصلے جس میں نوٹ بندی سے لے کر جی ایس ٹی تک نفاذ ہے وہ سب اروند کے وقت میں ہی لیے گئے۔

نئی دہلی : ملک کے چیف اکنامک ایڈوائزراروند سبرامنیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے استعفیٰ کی جانکاری مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے اپنے فیس بک پوسٹ میں دی ہے۔جیٹلی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ اروند گھریلو ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے امریکہ جانا چاہتے ہیں ،ان کے ذاتی وجوہات تھے ،لیکن ضروری ہیں ۔اس وجہ سے میرے پاس ا ن کی بات کو ماننے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا۔حالاں کہ اروند اکتوبر تک اس عہدے پر بنے رہیں گے ،جب تک کہ اس کے لیے حکومت اپنی طرف سے انتظام نہیں کر لیتی۔

اروند سبرامنیم نے اکتوبر 2014میں رگھورام راجن کے ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر بن جانے کے بعد یہ عہدہ سنبھالا تھا۔غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے کئی کڑے فیصلے جس میں نوٹ بندی سے لے کر جی ایس ٹی تک نفاذ ہے وہ سب اروند کے وقت میں ہی لیے گئے۔اس کے علاوہ جن دھن کھاتا کھولنے اور ان کو آدھار اور موبائل سے لنک کرنے کا سہرا بھی ان کو دیا جاتا ہے۔

جیٹلی نے اپنے فیس بک پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ؛ اروند کے جانے سے ان کو ذاتی طور پر نقصان ہوگا۔ وہ کئی بار میرے آفس میں کبھی اچھی خبر یا پھر کوئی اور جانکاری دینے کے لیے آتے تھے ۔لیکن امید ہے کہ وہ آگے بھی سرکار کو اپنی طرف سے اقتصادی معاملوں میں رائے دیتے رہیں گے۔

دریں اثنا اروند سبرامنیم نے ٹوئٹ کرکے مرکزی وزیر ارون جیٹلی کا شکریہ ادا کیا ہے۔