خبریں

بہار: ’ملک مخالف‘ گانے پر ناچنے کے الزام میں 5 نابالغ سمیت 8 گرفتار

اس معاملے میں آرگنائزر راجہ خان، ڈی جے پلیئر آشیش کمار سمیت 8لوگوں اور تقریباً 20 نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا۔اب تک 8 لوگوں کی گرفتاری ہو چکی ہے۔

وائرل ویڈیو کا اسکرین شاٹ : یوٹیوب

وائرل ویڈیو کا اسکرین شاٹ : یوٹیوب

پٹنہ : بہار کے روہتاس ضلع میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے اور فرقہ وارانہ جذبےکو مجروح کرنے کے الزام میں 8 لوگ گرفتار کئے گئے ہیں۔ان میں سے 5نابالغ ہیں۔روہتاس ضلع کے ایس پی ستیہ ویر سنگھ نے دی وائر اردو سے بات چیت میں ان گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔

یہ کارروائی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو کے بعد کی گئی۔دراصل روہتاس ضلع کے ناصری گنج تھانہ واقع پوسٹل روڈ علاقے میں عید کے ایک دن پہلے 15 جون کی رات کو ایک جلوس نکالا گیا۔اس جلوس میں مبینہ طور پرایک گانا بجایا گیا جس کے بول ہیں؛

ہم پاکستانی مجاہد ہیں، اس زمین کے رکھوالے۔

 اس گانا پر جھومتے ہوئے لوگوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگا۔اس ویڈیو کے تیزی سے وائرل ہونے کے بعد اتوار 17جون کو ناصری گنج کے بلاک بی ڈی او کے ذریعے اس سے متعلق ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی۔اس میں آرگنائزر راجہ خان، ڈی جے پلیئر آشیش کمار سمیت 8لوگوں اور تقریباً 20 نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا۔پولیس نے اسی دن 8لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا۔ان میں سے تین بالغوں کو سوموار 18 جون کو عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا جبکہ پانچ نابالغ کو جوینائل جسٹس بورڈ کو سونپ دیا گیا ہے۔

گرفتار کئے گئے لوگوں میں اس جلوس کے آرگنائزر راجہ خان، ڈی جے پلیئر آشیش کمار اور گاڑی ڈرائیور مکیش کمار شامل ہیں۔پولیس کے مطابق یہ تینوں قریب بیس سال کی عمر کے ہیں۔وہیں نابالغوں کی عمر چودہ سے سترہ سال کے درمیان کی ہے۔ان سب پر آئی پی سی کی مختلف دفعات اور لاؤڈاسپیکر ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق اس پروگرام کے لئے ضلع انتظامیہ کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔

دوسری طرف نابالغ ملزمین کے رشتہ داروں کا ماننا ہے کہ ڈی جے اپنے موبائل پر گانے بجا رہا تھا، جس میں انجانے میں یہ گانا بجا اور بچے بنا نغمے کے بول کا معنی سمجھے اس پر ناچتے رہے۔

ایک نابالغ ملزم کے والدین نے کہا کہ شاید ہی کوئی بچہ مجاہد لفظ کا مطلب بھی جانتا ہوگا۔  انہوں نے کہا، وہ صرف دھن پر ناچ رہے ہوں‌گے،گانا بمشکل 3-4 منٹ چلا تھا۔  بتایا جا رہا ہے کہ اس سے پہلے ڈی جے نے کچھ قوالیاں بجائی تھیں، جس کے بعد یہ گانا چلا۔

ایک نابالغ ملزم کا بڑا بھائی، جو چھٹی کلاس میں پڑھتا ہے، نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا، سب بچے مستی میں ناچ رہے تھے۔  کوئی قابل اعتراض اور متنازعہ گانا بجا یہ تو  پولیس کی مداخلت سے معلوم ہوا۔

ایک دیگر ملزم کے والد کا کہنا ہے کہ ان کو انصاف ملنے کی امید ہے۔  انہوں نے کہا، ان چھوٹے بچوں کے اوپر لگے وطن سے غداری کے الزام سے ہم لوگ فکرمند ہیں۔  ناصری گنج کی تاریخ میں کبھی کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا ہے۔اس شہر میں آپ ایک ساتھ اذان اور رام دھن سن سکتے ہیں۔  ہم ایک اچھا وکیل ڈھونڈ رہے ہیں۔  ہمیں عدالت سے انصاف کی امید ہے۔

ناصری گنج اکھاڑا کمیٹی کے صدر اور مقامی پیس کمیٹی کے ڈپٹی سکریٹری محمدحق کا کہنا ہے کہ اس کے لئے صرف ڈی جے ذمہ دار ہے۔  لیکن ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اس نے بھی بنا جانے اس کو بجا دیا ہو کیونکہ یوٹیوب پر گانے لگاتار بجتے ہیں۔

ایس پی ستیہ و یر سنگھ نے بتایا کہ وائرل ہوئے ویڈیو کو جانچ کے لئے فارینسک لیب بھیجا گیا ہے۔