خبریں

ٹیرر فنڈنگ نیٹ ورک کا مبینہ ماسٹر مائنڈ یو پی اے ٹی ایس کی گرفت میں

گورکھپور ٹیرر فنڈنگ معاملے میں یوپی اور مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ایک مشترکہ مہم میں رمیش شاہ کو پونے میں گرفتار کیا ہے۔

فوٹو: اے این آئی یوپی

فوٹو: اے این آئی یوپی

نئی دہلی : اتر پردیش اے ٹی ایس نے مبینہ طور پر ٹیرر فنڈنگ کے ماسٹر مائنڈ رمیش شاہ کو مہاراشٹر کے پونے سے گرفتار کر لیا ہے۔اے ٹی ایس کے افسروں نے بتایا کہ 28سالہ رمیش کو یوپی اے ٹی ایس نے مہاراشٹر اے ٹی ایس کی مدد سے کل گرفتار کیا تھا۔رمیش کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر لکھنؤ لایا جارہا ہے۔یہاں عدالت میں اس کی ریمانڈ کے لیے عرضی دی جائے گی اور ریمانڈ ملنے پر اس سے تفصیلی پوچھ تاچھ کی جائے گی۔

پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ رمیش کے بارے میں جانکاری پچھلے دنوں گورکھپور سے 24مارچ کو گرفتار کیے گئے 6 مشکوک دہشت گردوں سے ملی تھی۔پکڑے گئے 6 مشکوک پاکستانی ہینڈلر کی ہدایت پر دوسرے ملکوں سے اپنے کھاتے میں پیسہ منگواتے تھے ۔پولیس نے مزید بتا یا کہ پوچھ تاچھ میں پتا چلا تھا کہ مبینہ ماسٹر مائنڈ بہار کے گوپال گنج باشندہ رمیش شاہ ہے ۔تبھی سے اے ٹی ایس اس کی تلاش میں تھی ۔

پولیس کا دعویٰ  ہے کہ رمیش گزشتہ کئی برسوں سے گورکھپور کا ایک شاپنگ مارٹ چلا رہا تھا۔رمیش کو انٹرنیٹ کال کے ذریعے سے پتا چلتا تھا کہ پیسہ آگیا ہے اس کے بعد رمیش کے کہنے پر مکیش نامی شخص اکاؤنٹ ہولڈرس کو فون کر کے پیسہ آنے کی تصدیق کرتا تھا اور ان کو ان کا حصہ دے کر باقی پیسے نکلوا لیتا تھاجو رمیش کے بتائے ہوئے لوگوں میں تقسیم کیا جاتا تھا۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اے ٹی ایس آئی جی اسیم ارو ن نے کہا کہ اس مجرمانہ سازش میں 6 لوگ شامل تھے اور انہوں نے پاکستانی ہینڈل کی ہدایت پر انٹرنیٹ کے ذریعے مختلف بینک کھاتوں میں رقم تقسیم کی تھی ۔ان 6 لوگوں کو 24مارچ کو گورکھپور میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اے ٹی ایس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ کے اشارے پر پاکستانی ہینڈلر اور ٹیرر آپریٹروں کے درمیان ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کا لین دین ہوا۔یہ  بڑی رقم مڈل ایسٹ ،جموں وکشمر ،کیرل سے آتی ہے اور اس کا بٹوارہ مختلف ریاستوں میں کیا جاتا ہے ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)