خبریں

بھیما کورے گاؤں : سنبھا جی بھیڑے کو متنازعہ بیان معاملے میں نوٹس

بھیما کورے گاؤں تشدد میں ملزم سنبھا جی بھیڑے نے کہا تھا کہ ابھی تک 180لاولد جوڑوں نے ان سے پھل لیے،ان میں سے 150کو بچہ ہوا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : مہاراشٹر کے ناسک میونسپل (این ایم سی) نے شدت پسند آئیڈیالوجی رکھنے والے سنبھا جی بھیڑے سے ان جوڑوں کے نام بتانے کے لیے کہا ہے جن کو ان کے باغ  کے آم کھانے کے بعد بچے ہوئے۔این ایم سی نے بھیڑے کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کہا ہے ۔بھیڑے نے دعویٰ کہا ہے کہ ان کے باغ کے آم کھانے سے شادی شدہ جوڑوں کو بیٹا پیدا ہونے میں مدد ملی ہے۔

بھیڑے نے اسی مہینے ناسک میں منعقد ایک ریلی میں یہ دعویٰ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا ؛آم میں غذا اور تغذیہ سے بھرپور عناصر ہوتے ہیں۔میرے باغیچے سےآم کھانے والی کچھ عورتوں نے بیٹوں کو جنم دیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ؛ میں نے اپنی ماں کے علاوہ کبھی کسی کو یہ نہیں بتایا ۔ میں نے اپنے باغ میں آموں کے یہ پیڑ لگائے ۔ ابھی تک 180لاولد جوڑوں نے مجھ سےپھل لیا اور ان میں سے 150کو بچہ ہوا۔

انہوں نے کہا اگر کوئی جوڑا بیٹا چاہتا ہے تو انہیں یہ آم کھانے کے بعد بیٹا ہوگا۔ بانجھ پن کا سامنا کرنے کر رہے لوگوں کے لیے یہ آم فائدے مند ہے۔این ایم سی کے ایک افسر نے بتایا کہ ایک سماجی کارکن نے بھیڑے کے دعوے کو جھوٹ بتاتے ہوئے محکمہ صحت کے کچھ افسروں سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد گزشتہ ہفتے بھیڑے کو نوٹس بھیجا گیا ۔

شیو پرتشٹھان ہندوستان کی قیادت کرنے والے بھیڑے ایک جنوری کو ہوئی بھیما کوڑے گاؤں نسلی تشدد میں ملزم ہیں ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)