سابق نوکر شاہوں نے کہا ہے کہ جینت سنہا کے ذریعہ علیم الدین انصاری کے قتل کے مجرموں کی عزت افزائی کرنے سے سماج میں اقلیتوں کے قتل کا لائسنس حاصل کرنے کا پیغام جاتا ہے۔
نئی دہلی: ممبئی پولیس کے سابق کمشنر جولیو ربیرو، سابق انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ اور 41 دوسرے سابق نوکر شاہوں نے ماب لنچنگ کے 8مجرموں کو مالا پہنانے کو لے کر مرکزی وزیر جینت سنہا کو کابینہ سے ہٹانے کی مانگ کی ہے۔سابق نوکر شاہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ جینت سنہا کے اس قدم سے ’اقلیتوں کے قتل کا لائسنس‘ ملنے کا پیغام جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے اس طرح کے کے مجرمانہ معاملوں کے ملزموں کی مالی، قانونی اور سیاسی مدد کو بڑھاوا ملے گا۔
سنہا نے گوشت کے کاروباری علیم الدین انصاری کو پیٹ پیٹ کر مار دیے جانے کے معاملے کے مجرموں کےجیل سے باہر آنے پر خیر مقدم کیاتھا۔ اس بات کر لے کر تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔گزشتہ سال 29 جون کو گوشت کے کارو باری علیم الدین انصاری اپنی کار میں گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں رام گڑھ تھانہ حلقہ میں بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا تھا۔21 مارچ کو ایک فاسٹ ٹریک کورٹ نے رام گڑھ کے معاملے میں 11 ملزموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔جینت سنہا نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے ذریعہ اس معاملے کے مجرموں کو حال ہی میں ضمانت دیے جانے پر خوشی ظاہر کی تھی اور مجرموں کو مالا پہنا کر مٹھائی کھلائی تھی۔
نوکر شاہوں نے اپنے بیان میں کہا؛ اب ایک مرکزی وزیر کھلے عام ایک مجرمانہ معاملے کو چیلنج دے رہا ہے۔ وہ بھی اس معاملے کو جہاں ریاست میں اس کی خود کی پارٹی نے ملزموں کو سزا دلانے کے لئے مقدمہ لڑا اور انصاف دلایا۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ہندوستانی سرکار اس پر کیا کر رخ اپنائے گی۔ ہم کابینہ سے جینت سنہا کے فورا ًہٹائے جانے یا اس کے استعفیٰ کی مانگ کرتے ہیں اور بی جےپی جس کی جینت نمائندگی کرتے ہیں، کی طرف سے اس ملک کے لوگوں سے معافی مانگنے کی مانگ کرتے ہیں۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، انہوں نے کہاکہ جینت سنہا نے ملزموں کی عزت افزائی کی جیسے کہ وہ جنگ آزادی کے کچھ انقلابی ہیں۔
جولیو ربیرو اوروجاہت حبیب اللہ کے علاوہ جن افسروں نے جینت سنہا کی برخاستگی کی مانگ کی ہے ان میں سابق پولیس کمشنر میرن بورونکر اور پرسار بھارتی کے سابق سی ای او جواہر سرکار شامل ہیں۔اپریل میں سابق نوکر شاہوں نے جموں کے کٹھوعہ ضلع میں 8 سالہ بچی کے گینگ ریپ اور قتل کے بعد مرکزی حکومت پر حملہ کیا تھا۔ ریاست کے کچھ بی جے پی ایم پی اس معاملے میں ملزموں کی حمایت میں آگے آئے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے ایک خط میں انہوں نے کہا تھا؛
آزادی کے بعد ہندوستان میں ہمارے لئے یہ سب سے برا دور ہے اور ہمیں ہماری سرکار کے رد عمل سے ہماری سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی کمزوری معلوم پڑتی ہے۔ رام گڑھ معاملے میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے 11 جون کو 11 ملزموں میں 8 آٹھ کو ضمانت دی تھی۔ ان میں سے دو ہزاری باغ سینٹرل جیل میں ہیں اور ایک جوینائل ہوم میں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں