کسان تنظیموں نےفی لیٹر دودھ کی خریداری پر 5روپے بڑھانے کی مانگ کرتے ہوئے ممبئی اور پونے میں دودھ کی سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی دہلی :مہاراشٹرمیں دودھ پیداکرنے والےکسانوں اور دودھ یونین کے ذریعہ دودھ کی قیمت بڑھانے کی مانگ کو لے کر احتجاج شروع ہو گیا ہے۔قیمت میں 5 پانچ روپے کا اضافہ اور دودھ سے بننے والے پاؤڈر کو گرانٹ کی اپنی مانگ پوری کرانے کے لئے احتجاج میں شامل لوگ اور دودھ یونین ممبئی میں دودھ کی فراہمی ٹھپ کرنے کی کوشش کر ر ہے ہیں۔اس دوران احتجاج کی قیادت کر رہی سوابھیمان شیت کاری سنگٹھن کے کارکنوں نے پونے میں جبراًدودھ کی سپلائی کو روک دیاہے۔
#Maharashtra: Workers of Swabhimani Shetkari Sangathna, a farmers' organisation, stopped vehicles near Pune early morning today, and prevented milk from being supplied to nearby cities. The organisation is demanding price hike for milk farmers. pic.twitter.com/z2a1D6YwMX
— ANI (@ANI) July 16, 2018
اس سے پہلے لوک سبھا ایم پی راجو شیٹی نے کہا تھاکہ؛ کسان ڈیری میں 17 روپے فی لیٹر دودھ بیچتے ہیں۔اس کی پروسیسنگ کے بعد ڈیری اسے پاؤچ میں پیک کرتا ہے اور 42 روپے فی لیٹر کی کم از کم قیمت پر بیچتا ہے۔کمائی میں اس فرق کا منافع کسان کو نہیں ملتا ہے۔
Govt says that milk would be brought from other states, especially Gujarat & Karnataka. We'll start a 'Satyagraha' & ensure that no milk is brought to from outside. It's the tactic of the govt to disrupt protest by doing this: R Shetti, Swabhimani Shetkari Sangathna leader & MP pic.twitter.com/dcEf0hB349
— ANI (@ANI) July 16, 2018
سوابھیمان شیت کاری سنگٹھن کے چیف راجو شیٹی نے مزید کہاتھا کہ؛پونے اور ممبئی میں آدھی رات سے دودھ کی فراہمی روکی جائے گی۔ہمیں اپنی مانگوں کے لئے دباؤ بنانا پڑے گا کیوں کہ ریاستی سرکار کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے کوئی مضبوط فیصلہ نہیں لے رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دودھ کی خریداری پرفی لیٹر 5 روپے کا فوری اضافہ کیا جائے۔وہیں اکھل بھارتیہ کسان سبھا کے اجیت نوال نے بتایا کہ اگر ریاستی سرکاری اونچی قیمتوں پر دودھ خریدنے میں ناکام رہتی ہے یا ڈیری کسانوں کو خاص سبسڈی نہیں دیتی ہے تو یہ احتجاج اور تیز ہو جائے گا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں