نتیش کمار نے کہا کہ شراب بندی قانون غریبوں کی بہتری کے لیے لایا گیاتھا۔اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 50ہزار روپے کی جگہ 5ہزار کا فائن امیروں کی مدد کرے گا۔
نئی دہلی :بہار اسمبلی میں شراب بندی کو لے کر نیا قانون پاس ہوگیا ہے۔ اب نئے قانون میں کئی باتوں کو نرم بنایا گیا ہے۔اس قانون کو پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کما رنے کہا کہ شراب بندی غریب کے لیے لایا گیا تھا۔غریب لوگ اپنی آمدنی کا بڑا حصہ شراب خریدنے پر خرچ کر رہے تھے ۔ اس سے گھریلو تشدد میں اضافہ ہو رہا تھا۔
نتیش کمار نے کہا کہ شراب بندی قانون غریبوں کی بہتری کے لیے لایا گیاتھا۔واضح ہو کہ نتیش حکومت نے گزشتہ دنوں بہار میں شراب بندی کو لے کر قانون میں کئی اہم بدلاؤ کو کابینہ میں منظوری دی تھی ۔ ان بدلاؤ کے بعد ایک وقت میں کافی سخت لگنے والے دفعات میں نرمی لانے کو نتیش کے مفاد سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔
نتیش کی اس نرمی سے ایک طرف جہاں اپوزیشن کو حملہ کرنے کا موقع ملا ہے وہیں ان الزاموں پر بھی مہر لگ گئی ہے کہ قانون کا غلط استعمال کیا جارہا تھا۔اپوزیشن نے شراب بندی کی آڑ میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کو گرفتار کر ان کے استحصال کا الزام لگایا تھا۔ بہار مین شراب بندی قانون نافذ ہونے کے بعد اب تک ڈیڑھ لاکھ لوگ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔نتیش کمار نے آب کاری ایکٹ کے غلط استعال کی شکایتوں پر نوٹس لیتے ہوئے قانون میں بدلاؤ کے اشارے دیے تھے۔
گزشتہ دنوں نتیش نے کہا تھا کہ؛ اگر آپ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا ہمیں قانون میں ترمیم کرنا چاہیے تو میرا جواب ہاں ہے ۔حالاں کہ میں ابھی تفصیل سے یہ نہیں بتا سکتا کہ ہمارے قانون داں نے بدلاؤ کے لیے کیا کام کیے ہیں ۔2اکتوبر 2016کو جب ہم نے یہ آبکاری قانون نافذ کیا تھا تو یہ کہا گیا تھا کہ اس کے کچھ اہتمام کافی سخت ہیں ۔اس کے بعد سے ہم اس ایکٹ کے غلط استعمال کی شکایت سن رہے ہیں ۔
Such an amendment in the liquor law is a discount for the rich. Instead of a fine of Rs.50,000, the affluent class will give just Rs. 5000 and get alcohol: Tejashwi Yadav (RJD) on new liquor bill #Bihar pic.twitter.com/CMdXOoWlgl
— ANI (@ANI) July 23, 2018
دریں اثنا پرخبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ کے مطابق اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 50ہزار روپے کی جگہ 5ہزار کا فائن امیروں کی مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں شراب بندی کے بعد بھی لوگ زیادہ مقدار میں شراب کے ساتھ پکڑے جا رہے ہیں ۔
Even after liquor ban, people are caught with liquor stockpiles. It should have been the responsibility of the Bihar Govt to ensure security on the state borders and get hold of the factories from where liquor is being supplied: Tejashwi Yadav (RJD) on new liquor bill in #Bihar pic.twitter.com/1ebdYJBRRg
— ANI (@ANI) July 23, 2018
انہوں نے کہا حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ ریاست کی سرحدوں پر سیکورٹی بڑھا کر اور شراب سپلائی کرنے والی فیکٹریوں کے بارے میں پتہ کر کے کارروائی کرے۔گزشتہ دنوں یہ خبر بھی آئی تھی کہ اگر بہا رمیں آر جے ڈی کی حکومت واپس آئی تو شراب بندی کے معاملے واپس لیے جائیں گے۔
Categories: خبریں